افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں حکام کے مطابق خودکش حملے میں تین نجی سکیورٹی گارڈز ہلاک ہو گئے ہیں۔ منگل کی صبح خودکش حملہ قندوز شہر کے نزدیک واقع ایک عمارت کے داخلی راستے پر کیا گیا۔ اس واقعہ میں نجی سکیورٹی کمپنی کے تین محفاظ ہلاک ہو گئے ہیں۔ امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق قندوز شہر میں واقع ایک گیسٹ ہاس کے مرکزی دروازے پر ایک کار سوار خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اس کے ساتھ ہی گیسٹ ہاس جس میں اکثر غیر ملکی قیام پذیر کرتے ہیں میں دو شدت پسند داخل ہو گئے۔ صوبہ قندوز کے گورنر کے ترجمان کے مطابق گیسٹ ہاس میں داخل ہونے والے دو شدت پسندوں کا پولیس کے ساتھ دو گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ ان کے مطابق اس واقعہ میں گیسٹ ہاس کی سکیورٹی پر تعینات تین نجی محافظ ہلاک جب کہ ایک پولیس اہلکار سمیت دس افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی پولیس کے نائب سربراہ عبدالرحمان عکتش کے حوالے سے بتایا ہے کہ دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ دو گھنٹے بعد اس وقت بند ہو گیا جب عمارت کے اندر موجود دونوں خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ گورنر کے ترجمان نے اے پی کو بتایا کہ گیسٹ ہاس کی دوسری منزل پر غیر ملکی قیام پذیر تھے تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے اور عمارت کے عقبی راستے سے باہر نکل گئے۔ ترجمان کے مطابق دھماکے نے ہر چیز کو ہلا کر رکھ دیا اور ہر طرف کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ کر بکھر گئے۔ دھماکے کے نتیجے میں قریب میں واقع عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ جائے وقوعہ کے نزدیک رہائش پذیر ایک دکاندار احمد اللہ نے اے پی کو بتایا کہ دھماکہ بہت شدید تھا اور انھوں نے اس کے فوری بعد اپنے اہلخانہ کے ساتھ بھاگ کر جائے وقوعہ سے تھوڑی دور واقع اپنے ایک عزیز کے مکان میں پناہ لی لیکن انھیں خوف تھا کہ وہ لڑائی سے اب بھی نزدیک ہیں تو اس تھوڑی اور دور واقع اپنے عزیز کے گھر منتقل ہو گئے۔ احمد اللہ کے مطابق ان کے بچے بہت خوفزدہ تھے کیونکہ انھوں نے پہلے کھبی اتنی نزدیک سے خودکش حملہ نہیں دیکھا تھا۔ واضح رہے کہ افغانستان میں شدت پسند اپنی زیادہ تر کارروائیاں جنوبی اور مشرقی حصوں میں کرتے ہیں تاہم اب ملک کے قدرے پرامن شمالی علاقوں میں بھی ان کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔