قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کے اجلاس میں گیس کی تقسیم اور لوڈشیڈنگ کے معاملے پر ڈاکٹر عاصم اور ڈاکٹر طارق فضل کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد ڈاکٹر عاصم اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس چیئرمین طارق خٹک کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے سفارشات نہ ماننے پر کمیٹی اراکین برجیس طاہر، رانا افضال اور جمشید دستی نے احتجاجا واک آوٹ کیا۔ چئیرمین کمیٹی نے وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 31 جولائی کی سطح پر لائی جائیں۔ رانا اسحاق نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا۔ جمشید دستی نے کہا کہ ایم ڈی او جی ڈی سی ایل کی تقرری چور راستے سے ہوئی ہے۔ وزیر پٹرولیم سمیت وزارت میں سب چور بیٹھے ہیں، پارلیمنٹ کی بالادستی تسلیم نہیں کی جا رہی، اوگرا ملک اور عوام دشمن ہے اس ادارے کو ختم کیا جائے۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی کو اعتماد میں لے کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کیا جائے۔