کارٹیگنا : (جیو ڈیسک) لاطینی امریکہ کے مسائل کے حل کے لئے براک اوباما کی کوششوں سے بلائی جانے والی کانفرنس ناکامی سے دوچار ہو گئی،لاطینی امریکہ کے ممالک دو حصوں میں تقسیم ہو گئے۔
امریکہ کی کوششوں سے بلائی جانے والی لاطینی ممالک سے متعلق امریکی کانفرنس اس وقت تعطل کا شکار ہو گئی جب کیوبا اور ارجنٹائن کے مسئلے پر امریکہ کوئی واضح پالیسی نہ دے سکا۔ کولمبیا میں کارٹیگنا کے مقام پر ہونے والی اس کانفرنس کے اختتام پر کولمبیا کے صدر میویل سانتوس کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس کا کوئی اعلامیہ اس لئے جاری نہیں کیا جارہا کہ یہ کانفرنس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی۔
لاطینی امریکا کے ممالک کیوبا کو بھی اس کانفرنس کا حصہ بنانا چاہ رہے ہیں جبکہ امریکا اور کینیڈا کی طرف سے بدستور مخالفت کی جارہی ہے۔ اس کانفرنس میں براک اوباما سمیت تیس ممالک کے سربراہان شریک ہوئے جبکہ کیوبا،ارجنٹائن،اور وینزویلا نے شرکت نہیں کی۔
کانفرنس کے بعد امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ کیوبا میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے احترام کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ ایران کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام پر مذاکرات میں طوالت کی اجازت نہیں دیں گے۔