لال مسجد رینجرز اہلکار قتل کیس، مولانا عبدالعزیز کا تحریری بیان جمع

راولپنڈی لال مسجد کے قریب رینجرز اہلکار کے قتل کیس میں آج لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز، ان کے اہل

Moulana Abdul Aziz

Moulana Abdul Aziz

خانہ اور دیگر ملزمان کی جانب سے تحریری بیانات جمع کرائے گئے جن میں مولانا عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف حکومت کی اسلام مخالف پالیسیوں پر کڑی تنقید کرنے پر ان کے خلاف 27 بے بنیاد مقدمات قائم کئے گئے۔ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 3 جولائی 2007 کو لال مسجد کے قریب رینجرز اہلکار کو قتل کئے جانے کے کیس کی سماعت کی۔ آج لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز سمیت 17 ملزمان کی جانب سے تحریری بیانات جمع کروائے گئے۔ مولانا عبدالعزیز کی جانب سے جمع کروائے گئے 4 صفحات پر مشتمل بیا ن میں کہا گیا کہ وہ 98 سے لال مسجد کے خطیب ہیں، اسلام کی تبلیغ ان کے فرائض میں شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اسکالر کی حیثیت سے پرویز مشرف کی اسلام مخالف پالیسیوں پر تنقید کرتے تھے، جس پر ان کے خلاف 27 مقدمات درج کئے گئے جو بے بنیاد اور جھوٹے تھے، جن میں سے وہ 16 مقدمات میں بری ہوچکے ہیں اور اب تک کسی مقدمے میں سزا نہیں ہوئی۔ مقدمے کی مزید سماعت 4 اگست کوہوگی۔