پشاور (جیوڈیسک) پشاور ہائی کورٹ نے سولہ لاپتہ افراد کیس میں آئی جی ایف سی ، سیکرٹری داخلہ اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا کو نوٹس جاری کر دیا۔
چیف جسٹس دوست محمد اور جسٹس ارشاد قیصر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سولہ لاپتہ افراد کیس کی سماعت کی۔ عدالت میں لاپتہ افراد کے رشتہ دار بھی موجود تھے۔ اس موقع پر عدالت کو بتایا گیا کہ مہمند ایجنسی سے تعلق رکھنے والے دینی مدرسے کے طالب علم عیسی کو ایک سال قبل اٹھایا گیا تھا جو اس وقت غلنئی انٹرنمنٹ سنٹر میں ہے۔
حکام اس کے رشتہ داروں کو اس سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہے ہیں جس پر چیف جسٹس نے سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا اور احکامات جاری کئے کہ انٹرنمنٹ سنٹر کے انچارجوں سے میٹنگ کر کے ان کے رشتہ داروں سے ملاقات کرائی جائے۔ چیف جسٹس نے پندرہ دیگر لاپتہ افراد کیس کی سماعت بیس فروری تک ملتوی کر دی۔