لاہور میں ہفتہ کو علی الصباح ایک صحافی کی لاش برآمد ہوئی ہے جس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ انھیں تشدد کے بعد گلا کاٹ کر ہلاک کیا گیا۔28 سالہ مقتول صحافی فیصل قریشی ایک آن لائن اخبارلندن پوسٹ سے منسلک تھے۔پولیس کے مطابق فیصل قریشی کو جوہر ٹان میں واقع ان کے گھر میں قتل کیا گیا۔ مقتول کے بھائی کا کہنا تھا کہ انھیں گزشتہ چند روز سے قتل کی دھمکیاں بھی مل رہی تھیں۔پاکستان میں صحافتی تنظیموں نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کو فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔نیویارک میں قائم صحافیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) کی طرف سے جاری ہونے والے ایک مذمتی بیان میں اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قتل کی تحقیقات کے لیے آزادانہ کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔سی پی جے کے مطابق 2010 میں دنیا میں پاکستان صحافیوں کے لیے سب سے زیادہ ہلاکت خیز ملک تھا اور اب بھی یہ صحافیوں کے لیے خطرناک تصور کیے جانے والے دنیا کے دس ملکوں میں سے ایک ہے۔صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں رواں سال چار صحافیوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔