عید سے دو روز قبل پولیس مقابلے کے دوران زخمی حالت میں فرار ہونے والے طارق کی لاش اچھرہ نہر سے برآمد ہوئی ہے۔ ورثا نے اس مقابلے کو جعلی قرار دے دیا ہے۔ تاجپورہ کے رہائشی طارق کوعید سے دو روز قبل پولیس نے حراست میں لیا اور اسے مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کے بعد لاش نہر میں پھینک دی۔ طارق کی لاش جب اچھرہ نہر سے برآمد ہوئی تو سات روز پانی میں رہنے کے باوجود اس کی جیب سے ایک موبائل سم اور ہزار ہزار کے نوٹ صحیح حالت میں برآمد ہوئے۔ طارق بٹ کے والد نذیر اور والدہ نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے ہمارے بیٹے کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کیا ہے۔ ورثا نے وزیر اعلی پنجاب سے انصاف کی اپیل کی ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ طارق وارداوتوں میں ملوث تھا۔