لاہور (جیوڈیسک) لاہور سے کراچی جانے والی نائٹ کوچ کو ساڑھے 14 گھنٹے کی تاخیر کے بعد منسوخ کر دیا گیا۔ مسافر تمام رات انتظار کی تکلیف اٹھانے کے بعد ٹرین کی منسوخی کی خبر سن کر ششدر رہ گئے۔ ٹرین کی منسوخی پر احتجاج کرتے ہوئے مسافروں کا کہنا تھا کہ ٹرین کو اگر پہلے ہی منسوخ کر دیا جاتا تو انہیں اتنی تکلیف برداشت نہ کرنی پڑتی۔احتجاج کرنے والے مسافروں نے ریلوے اسٹیشن پر ہنگامہ آرائی شروع کر دی اور املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس ریلوے اسٹیشن پر پہنچ گئی۔ ہفتے کی شام 5 بجے نائٹ کوچ کو لاہور ریلوے اسٹیشنز سے کراچی روانہ ہونا تھا لیکن انجن کی عدم دستابی کے باعث نائٹ کوچ کو نہ روانہ کاج جا سکا جس کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ مسافروں نے شکایت کی کہ ریلوے اسٹیشن پر سہولیات کے فقدان کے باعث انکی پریشانی مں مزید اضافہ ہو گیا ہے جبکہ ریلوے حکام نے ٹرین کی تاخیر کے متعلق کسی بھی قسم کا بیان دینے سے گریز کیا۔
ریلوے انکوائری کے مطابق نائٹ کوچ آج صبح 8 بجے 15 گھنٹے تاخیر کیبعد روانہ ہونی تھی لیکن اسے منسوخ کر دیا گیا۔