لاہور کی حبریں 22.01.2013

چودھری وجاہت حسین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بھیس بدل کر دھرنے میں جا کر جائزہ لیتے رہے : شجاعت حسین

لاہور (جی پی آئی) پاکستان مسلم لیگ کے صدر سینیٹر چودھری شجاعت حسین نے یہاں پریس کانفرنس میں تحریک منہاج القرآن کے لانگ مارچ کے شرکاء کے ڈسپلن، جذبہ اور ڈاکٹر طاہر القادری کی عقلمندی، فہم و فراست اور حوصلہ کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ لانگ مارچ اور دھرنے کے دوران ہیجان خیز اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا تھا اور مجھے ذاتی طور پر بھی سنگین صورتحال کا احساس تھا۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میرے بھائی چودھری وجاہت حسین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بھیس بدل کر دھرنے میں گھومتے رہے اور مجھے رپورٹ دی کہ یہاں بیٹھے ہوئے لوگوں میں اتنا جذبہ اور ایمانی طاقت ہے کہ انہیں سکردو بھی لے جایا جائے تو بھی ان کا یہ جذبہ قائم رہے گا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں مارچ ہم نے کبھی سنا نہ دیکھا تھا، معلوم ہوتا تھا کہ مارچ راستہ میں ہنگامہ کی صورت میں ختم ہو جائے گا یا ڈاکٹر صاحب کو گرفتار کر لیا جائے گا لیکن وہ چار دن تک خواتین اور بچوں کے ساتھ اسلام آباد کی سڑکوں پر مقیم رہے اور ان کے وعدہ کے مطابق دھرنے اور مارچ کے دوران ایک پتہ بھی نہیں ہلا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میٹرو بس پراجیکٹ پنجاب حکومت کا عوام کیلئے تحفہ اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایک سنگ میل ہے ،نواز شریف
لاہور(جی پی آئی )پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدرمحمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کا میٹرو بس پراجیکٹ پاکستان میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایک سنگ میل ہے ـپاکستان مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت حقیقی معنوں میں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کوشاں ہے اور اس کی کارکردگی لائق تحسین ہے ـمیٹر وبس پراجیکٹ مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت کا عوام کیلئے بہترین تحفہ ہے ـمیٹر و بس سروس کے اجرا سے شہریوں کو آرام دہ ،با کفایت اور جدید سفری سہولیات میسر آئیں گیـعام آدمی کیلئے بین الاقوامی معیار کی جدید سفری سہولیات کی فراہمی سے ثابت ہوتا ہے کہ پنجاب حکومت حقیقی معنوں میں ایک عوامی حکومت ہے جو وسائل عوام کو ریلیف اور سہولیات کی فراہمی پر صرف کر رہی ہے وہ آج ماڈل ٹائون میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹریٹ میں ہونے والے اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے اجلاس کے دوران وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد نواز شریف کو میٹرو بس پراجیکٹ پر پیشرفت سے متعلق بریفنگ دی ـاجلاس میں ارکان اسمبلی احسن اقبال،حمزہ شہباز شریف،پرویز ملک،سینیٹر پرویز رشید،طارق عظیم ،انوشہ رحمن،خواجہ احمد حسان،خواجہ عمران نذیر ،مہر اشتیاق احمداور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنمائوں نے شرکت کی ـاس موقع پر وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے بتایا کہ میٹرو بس منصوبے پر دن رات کام جاری ہے ـیہ پراجیکٹ ایک مشنری جذبے کے تحت مکمل کیا جا رہا ہے ـپاکستان کی 65برس کی تاریخ میں عام آدمی کیلئے ایساعظیم الشان منصوبہ نہیں بنایا گیا ـانہوں نے کہا کہ میٹروبس پراجیکٹ ملک کو قائد اور اقبال کا پاکستان بنانے کی جانب قدم ہے اور انشا اللہ اسے بہت جلد مکمل کر لیا جائے گاـمیٹر وبس پراجیکٹ پر وہ عناصر تنقید کر رہے ہیں جو عام آدمی کی فلاح و بہبود نہیں چاہتےـانہوں نے کہا کہ جن عناصر کو اپنے دور حکومت میں غریب عوام کی فلا ح و بہبود کے منصوبے مکمل کرنے کی توفیق نہ ہوئی آج وہ غریبوں کے لئے فلاحی منصوبوں پر چیخ و پکار کر رہے ہیں ـان عناصر نے اپنے دور حکومت میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر قومی وسائل کی لوٹ مار سے اپنی جیبیں بھریںـانہوں نے کہا کہ میٹرو بس سروس کے شروع ہوتے ہی عوام کو بہترین سفری سہولیات کی فراہمی سے ان عناصر کے منہ بند ہو جائیں گےـوزیر اعلی نے کہا کہ عوام کی سہولت کے لئے بس سٹیشنوں پر جدید برقی زینے اور ای ٹکٹنگ کا جدید نظام لایا جا رہا ہے اور مسافروں کی سہولت کے لئے بس سٹیشنوں پر ان کی رہنمائی کا بھی انتظام کیا گیا ہے ـانہوں نے کہا کہ عوام کیلئے میٹرو بسیں جلد رواں دواں ہوں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طاہر القادری پارلیمنٹ پر قبضہ کا کہتے تو آج وہاں معاہدہ پر تنقید کرنیوالوں کو گھروں میں بھی پناہ نہ ملتی: چودھری شجاعت حسین
لاہور (جی پی آئی) پاکستان مسلم لیگ کے صدر سینیٹر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ دھرنے کے شرکاء پارلیمنٹ ہائوس سے صرف پانچ منٹ کے فاصلے پر تھے، ڈاکٹر طاہر القادری اگر پارلیمنٹ پر قبضہ کا کہہ دیتے تو آج پارلیمنٹ میں معاہدہ اسلام آباد پر تنقید کرنیوالوں کو اپنے گھروں میں بھی پناہ نہ ملتی، بعض شخصیات اپنی سیاست چمکانے کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری سے مذاکرات کی ناکامی چاہتی تھیں لیکن لال مسجد کے ری پلے میں بدترین خونریزی ہوتی، میں نے دھرنے کے شرکاء کے خلاف اپریشن روکنے کیلئے حکومت سے علیحدگی کا آپشن بھی دے دیا تھا، معاہدہ اسلام آباد پر دستخط کرنے والے سب اس کے ضامن ہیں، 27 جنوری کے اجلاس میں عملدرآمد کا طریقہ کار وضع ہو گا، اپنی تین شرائط منوانے کے بعد مذاکرات کیلئے گیا تھا، معاہدہ اسلام آباد ملک میں آزادانہ، شفاف اور منصفانہ انتخابات، صاف ستھرے لوگوں کے انتخاب اور ملک میں صحیح معنوں میں اسلامی جمہوری نظام کیلئے سنگ میل ثابت ہو گا، ملک کو بڑے سانحہ سے بچانے کیلئے افہام و تفہیم پر صدر، وزیراعظم اور ڈاکٹر طاہر القادری قابل تحسین ہیں۔ وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سید، وزیراعظم کے مشیر محمد بشارت راجہ اور پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر چودھری ظہیر الدین اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ مشاہد حسین سید نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں بتایا کہ لانگ مارچ اور دھرنے میں جس ڈسپلن کا مظاہرہ کیا گیا، خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت لوگوں کی اتنی بڑی تعداد پرامن رہی اور جو معاہدہ ہوا اس سے بیرون ملک پاکستان کا امیج بہتر اور سیاسی کلچر میں اچھی روایت کا اضافہ ہوا ہے۔ اس موقع پر قائداعظم کے فرمان اتحاد، تنظیم اور یقین محکم کا عملی مظاہرہ کیا گیا یہ جمہوریت کی فتح ہے اور افہام و تفہیم کا مظاہرہ کرنے پر ملک میں سیاسی قیادت بھی قابل تحسین ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ پوری قوم اس بات سے آگاہ ہے کہ مختلف سیاسی اور غیر سیاسی شخصیات یہ توقع کر رہی تھیں کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں، ملک افراتفری کا شکار ہو اور وہ اس معاملہ پر اپنی سیاست چمکائیں لیکن اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ان لوگوں کو مایوسی ہوئی اور تمام فریقین کی معاملہ فہمی اور بردباری سے معاملات افہام و تفہیم کے ذریعے طے ہوئے۔ انہوں نے معاہدہ پر عملدرآمد کے بارے میں کہا کہ اس معاہدے پر وزیراعظم، سات وزراء اور اتحادی جماعتوں کے قائدین کے دستخط ہیں وہ اس کے ضامن ہیں اور انشاء اللہ اس پر عملدرآمد بھی کروائیں گے، 27 تاریخ کو معاہدے کے مطابق ہونے والے اجلاس میں عوام میں اٹھائے گئے تمام سوالات پر غور کر کے عملدرآمد کا میکنزم وضع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم صدر آصف زرداریکا ذاتی دلچسپی لینے اور وزیراعظم کو افہام و تفہیم سے مسائل حل کرنے پر خراج تحسین پیش کرتی ہے جس کے باعث ملک ایک بہت بڑے سانحہ سے بچ گیا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ 15 جنوری کو آپریشن کی باتیں شروع کر دی گئی تھیں، 16جنوری کو مجھے وزیر داخلہ نے فون کیا کہ قادری صاحب کسی طریقے سے باہر نکل گئے ہیں ہم لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے ایکشن کرنے لگے ہیں، میں نے کہا کہ اگر وہ نکل گئے ہیں تو ایکشن کی کیا ضرورت ہے لوگ خود بخود چلے جائیں گے، مجھے مصدقہ اطلاعات مل رہی تھیں کہ آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے، میں نے وزیراعظم اور پھر صدر آصف علی زرداری سے کراچی میں بات کی، صدر صاحب کو میں نے کہا کہ لال مسجد کا ری پلے ہونے والا ہے، انہوں نے فوری احکامات جاری کیے کہ آپریشن نہیں ہو گا اور یہ بات ٹی وی پر بھی جاری کر دی گئی۔ قبل ازیں میں نے رحمان ملک سے کہہ دیا تھا کہ ہم آپریشن کی شدید مزاحمت اور مخالفت کریں گے، اس کے بعد رحمان ملک نے ساڑھے 9 بجے رات پریس کانفرنس کی کہ آج یا کل آپریشن ہو سکتا ہے، پریس کانفرنس ختم ہونے کے بعد اطلاع ملی کہ نوجوان خواتین نے ڈنڈے اٹھا کر اپریشن کے مقابلہ کی تیاری شروع کر دی ہے، میں نے پھر تقریباً 12 بجے رات وزیراعظم کو فون کیا اور کہا کہ آپ ایڈمنسٹریشن کو ڈائریکٹ حکم دیں کہ وہ کسی صورت میں بھی آپریشن نہ کریں چاہے جو بھی حالات ہوں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ 17 جنوری کی صبح نماز فجر کے بعد میں نے دعا کی کہ آج کا دن کافی اہم ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں کسی امتحان میں نہ ڈالے، صحیح فیصلہ کرنے کی توفیق دے اور سرخرو کرے، اسی دن 10 بجے پرائم منسٹر ہائوس سے 12 بجے اتحادی جماعتوں کی میٹنگ کی اطلاع ملی۔ میٹنگ کے آغاز میں پرائم منسٹر نے مجھے کہا کہ آپ قادری صاحب سے ملاقات کریں اور دو تین آدمیوں کو ساتھ لیجائیں، میں نے کہا کہ میں چند شرائط کے بغیر نہیں جائوں گا، کیونکہ مجھے تلخ تجربہ ہے اس طرح کی میٹنگ پرویزمشرف نے لال مسجد کے موقع پر بھی کی تھی اور مجھے 10 نکات دے کر بھیجا گیا تھا، 10نکات کا مسئلہ حل کر کے جب میں صدر ہائوس گیا تو امتیاز رانجھا کو کہہ کر گیا کہ آپ عورتوں اور بچوں کیلئے کھانا منگوا کر رکھیں انہوں نے کئی دنوں سے کھانا نہیں کھایا۔ جب میں صدر ہائوس پہنچا تو مجھے کہا گیا کہ آپ واپس جا کر مولانا غازی کو کہیں کہ پہلے وہ اپنے آپ کو قانون کے حوالے کریں، اگر آج میں بات چیت کرنے کیلئے جاتا ہوں اور واپسی پر اسی طرح کا جواب دیا جاتا ہے تو پھر میرے پاس کون سا چارہ رہ جاتا ہے۔ لال مسجد کا آپریشن ایک بلڈنگ کے اندر تھا لیکن اب اسلام آباد کی گلیوں میں خدانخواستہ اس طرح خون بہتا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلے ایسا خوفناک منظر دیکھنے کو نہیں ملتا کیونکہ یہاں سردی میں خواتین اپنے بچوں کے ساتھ موجود تھیں اور ایک خاتون کی گود میں تو تین ماہ کا شیرخوار بچہ بھی تھا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ وزیراعظم کے کہنے پر میں نے قادری صاحب کے پاس جانے کیلئے تین شرائط رکھیں کہ 7 سینئر وزراء مخدوم امین فہیم، فاروق ایچ نائیک، سید خورشید شاہ، قمر زمان کائرہ، ڈاکٹر فاروق ستار، بابر غوری، فاٹا سے سینیٹر عباس آفریدی اور تمام اتحادی جماعتوں کے قائدین میرے ساتھ چلیں، ایک ہی sitting میں فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے تاکہ واپسی پر مطالبات کی منظوری کیلئے پرائم منسٹر ہائوس یا صدر صاحب کے پاس نہ جانا پڑے، تیسری شرط یہ تھی کہ آپ ابھی فیصلہ کر لیں کہ کون سی بات ماننی ہے کون سی نہیں ماننی تاکہ ہم کلیئر ہو کر جائیں۔ میری تینوں شرائط مان لی گئیں۔ اسفند یار ولی نے کہا کہ چودھری صاحب اگر یہاں کوئی فیصلہ ہو جاتا ہے اور بعد میں نہیں مانا جاتا تو ہم آپ کے ساتھ ہوں گے، آپ بالکل بااختیار ہو کر فیصلہ کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دس رکنی کمیٹی آپ کی سربراہی میں جائے گی اور اللہ کرے کہ آپ کامیاب واپس آئیں۔ جب ہم وہاں پہنچے تو وہ کنٹینر جس کو 5 سٹار کہا جا رہا تھا اس میں چھوٹی سی جگہ پر ٹوائلٹ تھا اور پلاسٹک کی کرسیاں رکھی تھیں یہ ٹھیک ہے کہ شیشے بلٹ پروف تھے، بات چیت بہت اچھے ماحول میں ہوئی۔ باضابطہ میٹنگ کے آغاز سے پہلے قادری صاحب نے ازراہِ مذاق کہا کہ آپ اسمبلیاں کب توڑ رہے ہیں، کل یا پرسوں تو میں نے اسی انداز میں کہا کہ اگر اسمبلیاں ٹوٹ گئیں تو آپ کے مطالبات پر کس طرح عملدرآمد ہو گا اس پر سارے لوگ ہنسنے لگ گئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جمہوریت کے خلاف سازشیں کرنے والے منتخب ایوانوں کی آواز سنیں:ثمینہ خالد گھر کی
لاہور(جی پی آئی) وفاقی وزیر و پیپلز پارٹی لاہور کی صدر ثمینہ خالد گھرکی اور پیپلز پارٹی لاہور کے سیکرٹری اطلاعات عابد حسین صدیقی نے مشترکہ بیان میںکہا ہے کہ جمہوریت کے خلاف سازشیں کرنے والے منتخب ایوانوں کی آواز سنیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی نے پیر کے روز جو قرارداد منظور کی ہے وہ پوری قوم کی آواز ہے ملک کے سب ایوانوں میں عوام کے نمائندے بیٹھے ہیں ان نمائندوں کی رائے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، پورا ملک جمہوریت کے حق میں اٹھ کھڑا ہوا ہے اور جمہوریت کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے تیار ہے، جو لوگ جمہوری نظام کو کمزور کرنا چاہتے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے اور فتح جمہوریت کی ہو گی۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے لئے کام کیا ہے اور جمہوریت کے لئے جان دی ہے، جمہوریت پر مشکل وقت آیا تو پیپلز پارٹی اپنا زبردست کردار ادا کرے گی، منتخب نمائندے بھی اس حوالے سے ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور عوام ان کے پیچھے کھڑی ہے پاکستان کا مستقبل بھی جمہوری ہے اور جمہوریت ہی تمام مسائل کا حل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کبھی میدانی اور کبھی پہاڑی علاقوں کارخ کرنے والے عوام کی طرف رخ کب کریں گے:چوہدری عبدالغفور خاں
لاہور( جی پی آئی) صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ چوہدری عبد الغفور خاں نے کہا ہے کہ کبھی میدانی اور کبھی پہاڑی علاقوں کارخ کرنے والے عوام کی طرف رخ کب کریں گے ،ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ عوام اپنے ملک کی سربراہ کو ڈھونڈ رہے ہیں کہ وہ کہاں ہے لیکن یہاں تو عوام کی کوئی اہمیت ہی نہیں ہے ،عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے کسی سطح پر کوئی کوشش نہیں کی جاتی ،یہ لوگ صرف کرسی کے قریب رہتے ہیں اور جب انتخاب میں انہیں عوام کے پاس جانے کی ضرورت پڑتی ہے توعوام انہیں دور رہنے کی ہدایت کردیتے ہیں،عوام نے ہمیشہ ان افرادکو ووٹ دئیے ہیں جو ان کے قریب رہ کر ان کے مسائل حل کرتے ہیں ،مخصوص مافیا کے قریب میں رہنے والوں کورسوا ئی کے سواکچھ نہیں ملے گا ،ایسے لوگ عوام انتخاب میں بری طرح شکست کھاجائیں گے،عوام کو معلوم ہوچکا ہے کہ کس کا مقصدکرسی ہے اور کس کا مقصد عوام کی خدمت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حضورصلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کے موقع پر خصوصی تقریبات منعقد ہونگی، سید بلال شیرازی

لاہور(جی پی آئی)پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما و یوتھ ونگ کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ یوتھ ونگ کے زیر اہتمام حضورصلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کے موقع پرپاکستان بھر میں خصوصی تقریبات منعقد ہونگی،اس سلسلہ میں آستانہ عالیہ پنجتنی غوثیہ چک211 ای بی بورے والا روڈ عارف والا میں حضوراکرمصلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم کے یوم ولادت کے بابرکت دن کی مناسبت سے24 جنوری2013 بروز جمعرات11اور 12 ربیع الاول کی درمیانی رات بعد نماز عشاء روحانی محفل کا اہتمام کیا گیا ہے۔جس میں مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر زاہداقبال چودھری کی قیادت میں ملک بھر سے عہدیداران کے ہمراہ جبکہ پنجاب کے جنرل سیکرٹری چودھری ذوالفقار علی پپن پنجاب کے عہدیداروں کے ہمراہ روحانی محفل میں قافلے کی صورت میں پہنچیں گے۔ یوتھ ونگ لاہور کے صدر میاں اظہر،مرکزی نائب صدر حاجی شکیل کے علاوہ عہدیداران و کارکن بھی خصوصی شرکت کرینگے۔روحانی محفل سے عالمی شہرت یافتہ نامور قوال عزیز میاں مرحوم کے صاحبزادے عمران عزیز میاںمحفل سماع ، عالمی شہرت یافتہ عارف لوہار اور مشہور ثناء خوان احمد علی حاکم عارفانہ کلام پیش کرینگے۔روحانی محفل سے عالم دین سیدذیشان رسول گیلانی خصوصی خطاب کرینگے ۔تقریب میںملک کے نامور نعت خواں شرکت کرینگے۔ یہ روحانی محفل ساری رات جاری رہے گی،نماز فجر کی ادائیگی کے بعد ملک کی سلامتی ،امن و امان کے لیے خصوصی دعا ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شہباز شریف ملک کی فکر چھوڑ کر پنجاب کی فکر کریں :سید ہ ماجدہ زیدی
لاہور( جی پی آئی) پاکستان مسلم لیگ ق کی رکن پنجاب اسمبلی سیدہ ماجد ہ زیدی نے کہا ہے کہ شہباز شریف کہہ رہے ہیں کہ ملک کودرپیش مسائل سے نمٹنے کے لئے کرپشن کاخاتمہ ضرور ی ہے وہ ملک کی فکر چھوڑیں پہلے پنجاب کی فکر تو کریں،رائیونڈ تک محدود رہنے والے تنگ نظر ی کا شکار ہیں۔ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ پنجاب میں سب اچھا کانعرہ لگانے والے آڈیٹر جنرل کی رپورٹس پرکیوں توجہ نہیں دیتے ،شہبازشریف سے صوبہ تو سنبھالا نہیں جاتا وہ ملک کوکیسے سنبھالیں گے ،وہ صرف لاہور کے وزیر اعلی بن گئے ہیں،جنوبی پنجاب کے عوام ان پالیسوں سے تنگ آکر اپنا الگ صوبہ مانگ رہے ہیں، جنوبی پنجاب کے عوام کوسہولیات سے محروم رکھنے والے ملک کیا چلائیں گے ،پنجاب میں جہالت اور غربت نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور وہ ملک سے جہالت دور کرنے کی بات کررہے ہیں ،جدید علوم کادرس دینے والے پنجاب کے عوام کوقدیم علوم بھی نہیں پڑھا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھارتی وزیر داخلہ کا اعترافی بیان کے بعد دنیا ہندوستان کو دہشتگرد ریاست قرار دے: ڈاکٹر سید وسیم اختر
لاہو(جی پی آئی)امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ انتخابات کے التوا کی افواہیں ختم کرنے اور جمہوریت کو پٹری پر رکھنے کی خاطر حکومت عبوری حکومت کی تشکیل اور الیکشن کے شیڈول کا فوری اعلان کرے۔ ماضی میں بار بار آئین اور قانون کے ماوراء ڈکٹیٹر شپ کے اقدامات کے باعث قومی انتخابات کی روایت پختہ نہیں ہوسکی یہی وجہ ہے کہ عین انتخابات کے موقع پر بھی ان کے انعقاد پر سوالات کھڑے ہوجاتے ہیں اور اگر انتخابات ہوجائیں تو حکومت بننے اور نہ بننے کی بحث شروع ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس صورتحال کا بنیادی سبب سیاسی جماعتوں کی کمزوریاں ہیں۔ملک کی بیشتر سیاسی جماعتیں نظریات اور مخلص سیاسی کارکنوں سے خالی ہوچکی ہیں۔اور ان کا انحصار دولت،جاگیردار اور بالخصوص خاندانوں پر رہ گیا ہے۔اس کمزوری کے باعث کوئی بھی آسانی سے سیاسی صورتحال کو اپنی پسند اور نا پسند کے مطابق ڈھال سکتاہے۔ عوام حکومت سے حکمت عملی میں تبدیلی کا تقاضا کرتے ہیں جوعناصرخود الیکشن لڑنے کے نا اہل ہیں وہ سیاستدانوں کی اہلیت کے جانچنے کے دعوے دار بن رہے ہیں۔ پاکستان کی سیاست سے ذاتی مفاد پرستی اور خاندان پرستی کا خاتمہ ملک کو ایک نئے روشن دور میں لے جاسکتا ہے اور اس مقصد کے قانون و ضوابط بدلنے کی بجائے طرز عمل بدلنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ روٹی،کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والوں نے5سال صرف لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں کیا۔ایک طرف مفاہمت کے نام پر سب چور،لٹیرے،ڈاکو اور کرپٹ اکھٹے ہوچکے ہیں۔ملک میں بجلی غائب گیس،پٹرول اور سی این جی نا پید ہوچکے ہیںتودوسری طرف حکومت آئے روز ان کی قیمتیں بڑھارہی ہے۔عوام کو ریلیف میسر نہیں۔ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزید کہاکہ بھارتی وزیر داخلہ سیشل کمار کے اعترافی بیان کے بعد دنیا ہندوستان کو دہشتگردریاست قرار دے۔ بھارت کو پسندیدہ ملک کا درجہ دینے والوں اور دوستی کی پینگیں بڑھانے والوں کی آنکھیں اب کھل جانی چاہئیں۔کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاکستانی فوجی جوان کی شہادت انتہائی قابل مذمت اور بھارتی ریاستی دہشتگردی ہے۔حکومت پاکستان کی جانب سے خاموشی مجرمانہ غفلت کی عکاسی کرتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گریڈ 16کے آفسیرز کایونین کونسلز میں ایڈمنسٹریٹرز کا تقررانتخابات میں اثرانداز ہونا ہے،میاں کامران سیف
لاہور(جی پی آئی)پاکستان مسلم لیگ ق کے راہنما وجوائینٹ سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ لاہور میاں کامران سیف نے کہا ہے کہ عام انتخابات سے قبل پنجاب بھر میں گریڈ16کے افسران کا یونین کونسلز میں ایڈمنسٹریٹرز کا تقررانتخابات میں اثر انداز ہونا ہے ایسے وقت میں جبکہ اسمبلیوں کے مدت کے خاتمہ میں تقریباً 52دن رہ گئے ہیں اور اس کے بعدعام انتخابات کا انعقاد ہونا ہے عام انتخابات سے قبل اس طرح کے فیصلے پری پول رگنگ کے مترادف ہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہئے ۔میاں کامران سیف نے کہا کہ عام انتخابات سے قبل حکومت پنجاب نے صوبہ کے تمام سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹس اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز کی ٹائون میونسپل ایڈمنسٹریشن میں گریڈ16کے کونسل آفیسرز کو یونین کونسلوں کا ایڈمنسٹریٹرز مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ان ایڈمنسٹریٹرز کو یونین کونسلز کے ناظم اور نائب ناظم کے اختیارات حاصل ہونگے اس طرح وہ اپنی مرضی سے ان یونین کونسلز کے فنڈز کو استعمال کرسکیں گے ،ضلعی حکومتوں میں پہلے ہی ایڈمنسٹریٹر تعینات ہیںاور ان کی تقرریاں حکومتی پارٹی کے اراکین کی سفارشوں پر ہوئیں ہیں ایسی صورت میں یونین کونسلز کی سطح پر بھی ان ہی حکومتی اراکین کی سفارش پر یونین کونسلز سطح پر ایڈمنسٹریٹرز تعینات ہونگے جو لازمی طور پر انتخابات میں حکومتی امیدواروں کی کامیابی کی راہیں ہموار کریں گے اسی لیے الیکشن سے قبل یہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اس طرح کے اقدامات کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے نوٹیفیکشن واپس لینے کی ہدایات جاری کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ق لیگ کے راہنمائوں کا کاشف مرزا کے والد کے انتقال پر اظہار تعزیت
لاہور(جی پی آئی)پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے جنرل سیکرٹری پارلیمانی لیڈر چودھری ظہیرالدین خاں ،سینیٹر کامل علی آغا ،ایڈیشنل جنرل سیکرٹری ناصر محمود گل، میاں عبدالستارنے ایجوکیشن ونگ مسلم لیگ پنجاب کے صدر مرزا کاشف کے والد کے انتقال پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ،راہنمائوں نے دعا کہ اللہ تبارک تعالیٰ مرحوم کی لغزشوں سے درگذر کرے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کو صبرجمیل دے ۔آمین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چوہدری شجاعت کی وجہ سے آپریشن نہ ہوا اور معاملہ بات چیت کے ذریعے حل ہو گیا، ثمینہ خاور حیات
لاہور(جی پی آئی) مرکزی سیکرٹری اطلاعات شعبہ خواتین مسلم لیگ ق و رکن پنجاب اسمبلی ثمینہ خاور حیات نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کی دانشمندی سے اسلام آباد خون خرابے سے بچ گیا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ چوہدی شجاعت نے جس مستحسن انداز میں یہ معاملہ سنبھالا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، چوہدری شجاعت کی وجہ سے آپریشن نہ ہوا اور معاملہ بات چیت کے ذریعے حل ہو گیا۔ چوہدری شجاعت مستند، مثبت، ٹھوس اور سنجیدہ سیاست دان ہیں انہوں نے حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے ساری صورت حال سنبھال لی۔ جو افواہیں چل رہی تھیں وہ دم توڑ گئیں اور اسلام آباد کا دھرنا پرامن طریقے سے اپنے اختتام کو پہنچا۔ چوہدری شجاعت نے جو دعا مانگی تھی وہ قبول ہوئی اور ہم سرخرو ہوئے۔ پورے ملک کی نظریں مذاکرات پر لگی ہوئی تھیں، کچھ لوگ نہیں چاہتے تھے کہ مذاکرات کامیاب ہوں تاکہ ملک میں افراتفری پھیلے اور وہ اپنی سیاست چمکائیں لیکن اُن کی خواہش پوری نہ ہو سکی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔