لاہور(جیوڈیسک)لاہورہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ججوں کی تصاویر بنانے والے شخص سے پولیس نے جہادی لٹریچر اور قابل اعتراض مواد بھی برآمد کر لیا۔ ملزم کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ۔
لاہور ہائیکورٹ میں جمعرات کے روز سیکیورٹی حکام نے چیف جسٹس کے کمرہ میں ریٹائرڈ ججوں کی تصاویر بنانے والے شحض کو حراست میں لیا تھا۔ ملزم محمد سلیم نے ابتدائی تفتیش میں بتایا کہ وہ آزاد کشمیر کا رہائشی ہے۔
پولیس نے ملزم کی تلاشی لی تو اس کے قبضہ سے جہادی لٹریچر، دہشت گردی پر اکسانے سے متعلق تقاریر کا تحریری مواد اوردہشت گردو ں کو ٹریننگ دینے سے متعلق وڈیوکلپس برآمد ہوئے جس پر اس کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے پرانی انارکلی پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ واقعہ کے بعد ہائیکورٹ کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔سائلین کے عدالتوں میں موبائل فون لے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔