لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر اصغر گل نے لاہور ہائی کورٹ کی کارکردگی پر اپنے تحفظات کے متعلق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو خط بھیج دیا ہے۔ اصغر گل کی جانب سے بھیجے گئے خط میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بتایا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے چند ججز کی وجہ سے جوڈیشل پالیسی کے مقاصد حاصل نہیں ہورہے۔ ججز کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے مقدمات نمٹائے جانے کی شرح غیر اطمینان بخش ہے۔ قوت فیصلہ کی کمی کی وجہ سے مقدمات کو التوا میں رکھا جاتا ہے۔ جس سے وکلا اور سائلین میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ بعض ججز اپنے مقام اور مرتبے کا خیال نہیں رکھ رہے جس سے عدلیہ پر اعتماد میں کمی آئی ہے۔عام نوعیت کے مقدمات کو بلاجواز التوا میں رکھا جاتا ہے اور سائلین کو عدالتی فیصلوں کی نقول حاصل کرنے کے لئے بھی ہفتوں لگ جاتے ہیں۔ خط میں جوڈیشل پالیسی کی تعریف کی گئی اور اسے انصاف کے تقاضوں پر مبنی اقدام قرار دیا گیا ہے۔