لاہور ہائیکورٹ نے درجنوں اموات کا سبب بننے والے ٹائنو سیرپ کی فروخت پر تا حکم ثانی پابندی عائد کر دی۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کیس کی سماعت کی،درخواست گزار کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ لاہور کے بعد گوجرانوالہ سمیت دیگر شہروں میں بھی ٹائنو سیرپ کی وجہ سے ہلاکتیں ہو رہی ہیں عدالت اس کی فروخت پر پابندی عائد کرے تاکہ مزید انسانی جانوں کے ضیاع سے بچایا جا سکے، عدالت نے قرار دیا کہ انسانی جانوں کا معاملہ ہے اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،عدالت نے ٹائنو سیرپ کی فروخت پر تا حکم ثانی پابندی عائد کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے ہلاکتوں کی وجوہات پر تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
عدالت نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے اس حوالے سے کیے گئے اقدامات پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرائے،کیس کی مزید سماعت16 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔