لاہور ہائیکورٹ نے جماع الدعو کے امیر حافظ سعید کی جانب سے ڈرون حملے رکوانے کی درخواست کی سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت میں جواب داخل کرایا گیا کہ ڈرون حملوں سمیت دیگر معاملات کا تعین حکومتی پالیسی ہے جسے مرتب کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ عدالتیں حکومتی پالیسیوں میں مداخلت نہیں کرسکتیں۔ حکومتی جواب کے بعد درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے جواب الجواب داخل کرانے کے لئے مہلت کی استدعا کی جسے منظور کر لیا گیا۔ حافظ سعید کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ڈرون حملے رکوانے کے حوالے سے متفقہ قرارداد منظور کی گئی تھی مگر ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں کرایا گیا اور ڈرون حملے تواتر سے جاری ہیں جن میں بے گناہ شہری شہید ہو رہے ہیں۔