پاکستان : (جیو ڈیسک) وزیر اعظم کے مستعفیٰ نہ ہونے پر سینیٹ سے مسلم لیگ نون نے آج بھی واک آؤٹ کیا جبکہ مسلم لیگ قاف نے لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہونے کی صورت میں حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی دے دی۔
سینیٹ کا اجلاس چئیرمین نئیر بخاری کی زیر صدارت ہوا۔ مسلم لیگ نون اجلاس کے دوران وزیر اعظم گیلانی کے برقرار رہنے کے خلاف احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔ ظفر علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے خلاف فیصلے کی کاپی صدر ،سپیکر اور چئیرمین سینیٹ کو موصول ہو چکی ہے۔ صدر فوری طور پر نیا وزیر اعظم تجویز کریں۔ وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت نے وزیر اعظم کو نا اہل قرار نہیں دیا۔ اب معاملہ سپیکر کے پاس آئے گا۔ انہوں نے ایکشن نہ لیا تو یہ معاملہ ختم ہو جائے گا۔ سپیکر نے کارروائی کی تو معاملہ الیکشن کمشن کو بجھوایا جائے گا۔ مسلم لیگ قاف کے کامل علی آغا نے بجلی کی لوڈشیڈنگ اور وزیر پانی اور بجلی کی ایوان میں عدم حاضری پر شدید احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا۔ لاھور جیسے شہر میں بجلی ایک گھنٹہ آتی ہے اور چار گھنٹے کیلئے چلی جاتی ہے۔ لوگ گرمی میں سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں اور حکمران سو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو حکومت کے ساتھ مزید نہیں چل سکیں گے۔
جہانگیر بدر نے کہا ہے کہ میں جادوگر نہیں کہ وزیر پانی اور بجلی کو ابھی زمین سے پیدا کر دیں۔ وہ کل آکر بیان دیں گے۔ وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اوگرا بڑھاتی ہے جو وزارت کے نہیں کابینہ ڈویژن کے ماتحت ہے جس کے انچارج وزیر اعظم ہیں۔ وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صحت کا شعبہ صوبوں کی ملکیت ہے تاہم صوبے اپنی مرضی سے پروگرام وفاق کے حوالے کر سکتے ہیں۔ ایوان نے اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبوں کو وزارتوں کی منتقلی یقینی بنانے کے حوالے سے رضا ربانی کی قراداد منظور کر لی۔
قرارداد کے تحت صوبوں کو وزارتوں کی منتقلی کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی قائم کی جائے گی جو تین ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔ چئیرمین سینیٹ نے ہدایت کی کہ قائد ایوان قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے کمیٹی تشکیل دیں۔ سینیٹ نے میڈیکل و ڈینٹل کونسل ترمیمی بل 2012 کی منظوری بھی دے دی ہے۔ اجلاس کل صبح دس بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔