سندھ (جیوڈیسک) سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس 2012 پر ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں اتفاق ہو گیا۔آرڈیننس آج جاری ہونے کا امکان ہے۔ سندھ میں مقامی حکومتوں کے نظام سے متعلق آرڈیننس کے اجرا کا معاملہ طول پکڑنے پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ایم کیو ایم کے وفد کے ہمراہ وزیراعلی ہاؤس پہنچے۔ دونوں جماعتوں کے راہنماؤں کے درمیان اجلاس میں سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس کی متنازعہ شقوں پر مشاورت کے بعد اتفاق ہو گیا۔ذرائع کے مطابق رینویو اور پولیس کے علاوہ دیگر محکمے مقامی حکومتوں کے حوالے کرنے کے معاملات طے پا گئے ہیں۔
آرڈیننس کے تحت کراچی اور حیدر آباد کی ضلعی حیثیت بحال ہو جائے گی اور کمشنری نظام کے تحت بحال ہونے والے کراچی کے پانچوں اضلاع ختم ہو جائیں گے جبکہ کراچی کے18 ٹانز کی حیثیت بھی بحال ہو جائے ، آرڈیننس کے تحت سیاسی ایڈمنسٹریٹرز مقرر کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس2012 میں کمشنر وں اور ڈپٹی کمشنروں کوبھی برقرار رکھا جائے گا جبکہ پولیس کا موجودہ نظام برقرار رہے گا۔
آرڈیننس کے تحت تمام میونسپل کارپوریشن بھی ختم ہو جائیں گی، ذرائع کے مطابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کی گھوٹکی میں مہر برادران کے جلسے میں شرکت کے بعد واپسی پر بدھ کی شام گورنر سندھ آرڈیننس پر دستخط کریں گے۔