کراچی : (جیو ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ لیاری میں جس گھر سے بھی راکٹ چلایا گیا اس گھر کو جلا دیا جائے گا، وزیر اعلی ہاؤس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہو ئے رحمان ملک نے کہا کہ جو چیز بلوچستان سے چلی اس کی جھل لیاری میں نظرآرہی ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ کراچی کو سوات یا مالا کنڈ نہیں بننے دیں گے۔ لیاری میں جس گھر سے راکٹ یا دستی بم برآمد ہوئے اس کا گھر جلا دیا جائے گا ، جبکہ سرینڈر کرنے والوں کو رعایت بھی دی جا سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کی زیر صدار ت امن و امان سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہو ئے رحمن ملک نے کہا کہ لیاری ہو یا لیاقت آباد یا کراچی کا کوئی بھی علاقہ جرائم پیشہ افرادکے خلاف بلا تفریق کارروائی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ لیاری میں طالبان، بی ایل اے، لشکر جھنگوی، سمیت کالعدم تنظیمیں ہیں کام کر رہی ہیں اورصورتحال مالاکنڈ جیسی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں طالبانائزیشن نہیں ہونے دیں گے۔
رحمان ملک نے کہا کہ لیاری میں موبائل فون سروس اور بجلی کی فراہمی جلد بحال کر دی جائے گی اور جرائم پیشہ عناصرکی مانیٹرنگ کے لئے سی ٹلائٹ کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ آخری مراحل میں ہے۔اگر ہم ناکام ہوئے تو ہماری رٹ نہیں رہے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے لیاری آپریشن میں شہید ہونیوالے پولیس افسران کو بعد از مرگ پاکستان پولیس میڈل اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور زخمی ہونے والے میڈیا کے نمائندوں کو تمغہ حسن کارکردگی د ینے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کے راہنماء غوث علی شاہ پرانے دوست ہیں وہ سیاست میں جرائم پیشہ افراد سے بات نہ کریں۔