لیبیا کے درالحکومت طرابلس کے کنٹرول کیلئے باغیوں اور سرکاری فورسز میں لڑائی جاری ہے، اسپتال زخمیوں سے بھرگئے ہین۔ پانی اور خوراک ختم ہورہی ہے قذافی کی الجیریا فرار ہونے کی افواہیں بھی گردش کررہی ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری نے امن کی اپیل کی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اور عالمی نشریاتی اداروں کے مطابق لیبیا کے باغی طرابلس کے علاقے ابو سلیم پر قابض ہونے کے بعد وسط پر مکمل طور پرقابض ہوگئے ہیں۔ تاہم دیگر علاقوں میں کہیں کہیں لڑائی جاری ہے۔ مسلسل لڑائی سے بجلی گھروں کو نقصان پہنچنے پر کئی علاقے بجلی کے بغیر ہیں۔ جس کیباعث پانی اور خوراک کی سخت قلت پیدا ہوگئی ہے۔ دارالحکومت کے علاوہ باغی بقیہ شہروں سے قذافی فورسز کا کنٹرول ختم کرانا چاہتے ہیں اور ان علاقوں میں شدید لڑائی جاری ہے۔ زخمیوں سے اسپتال بھر گئے ہیں۔ سیکڑوں لاشیں بے یارو مدد گار سڑرہی ہیں۔ عینی شاہدین کا کہناہے کہ گاڑیوں کے ایک قافلے کو الجیریا جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ہوسکتاہے کہ کرنل قذافی اور اہل خانہ ان گاڑیوں میں سوار ہوں۔ کرنل قذافی کی تلاش جاری ہے ایک محل کا گھیرا جاری ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے لیبیا میں انتقامی کارروائیاں نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں امن امان بحال کیا جائے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کیتھرین ایشن نے مطالبہ کیا کہ کرنل قذافی مستعفی ہوجائیں۔