محبت کی نہیں جاتی محبت ہو ہی جاتی ہے دیارِ عشق میں کاٹی لمبی زندگی ہم نے ہزاروں عاشقوں سے دوبہ دو یہ گفتگو کی ہے ہر اک عاشق نے سمجھایا ہمارے تجربے نے ہم کو سکھلایا سمجھ میں بس یہی آیا محبت کی نہیں جاتی محبت ہو ہی جاتی ہے
محبت کیا ہے دل کا ذہن سے کچھ گفتگو کرنا کبھی چھونے کو نیلے آسماں کی آرزو کرنا محبت کی نہیں جاتی محبت ہو ہی جاتی ہے
محبت کیا ہے جو دے دے زلیخا کو جوانی بھی محبت ہیر کی لیلیٰ کی مجنوں کی کہانی بھی ہے ایسی آگ یہ جس کو بجھا پائے نہ پانی بھی جوانی سب کے دل میں بیج اس کا بو ہی جاتی ہے