سپریم کورٹ(جیوڈیسک)چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا ہے کہ مسائل کے حل اور امن کے لیے قانون کے تحت چلنا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ ملک میں عدلیہ کی بالادستی کے لیے بہت محنت کر رہی ہے۔ امید ہے کہ مستقبل میں کوئی غیر دستوری اقدام نہیں ہوگا۔
سپریم کورٹ بار کے زیر اہتمام قانون کے ذریعے امن کے قیام کے موضوع پر عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری کا کہنا تھا کہ جہاں افراد اداروں سے زیادہ طاقت ور ہوں وہاں بدامنی جنم لیتی ہے۔ امن کے قیام کے لیے ہمیں اپنی کمزوریوں کی نشان دہی کرنا ہوگی۔ مسائل کے حل امن کے لیے قانون کے تحت چلنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ عدلیہ کی بالادستی کے لیے بہت محنت کر رہی ہے۔ قانون کی حکمرانی سے تنازعات اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوتا ہے۔ تنازعات کا حل نہ ہونا بھی دہشت گردی کی بڑی وجہ ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میڈیا ایک واچ ڈاگ باڈی ہے۔
پاکستان میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا اپنا رول موثر انداز میں ادا کررہا ہے۔ اقتصادی اور معاشی ترقی کے لیے امن ضروری ہے۔ آزاد عدلیہ، میڈیا اور سول سوسائٹی اچھی قیادت پیدا کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس سے قبل خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کے صدر یسین آزاد نے اصغر خان کیس کا فیصلہ دینے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا انہوں نے کہا کہ جن سیاستدانوں نے رقوم لی ہیں انہیں سیاست میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔