مصری حکومت ریفرنڈم میں فراڈ کا جواب دے: جرمنی

Germany

Germany

جرمنی(جیوڈیسک) جرمنی نے کہا ہے کہ مصری حکومت ریفرنڈم میں اپوزیشن کے لگائے گئے فراڈ کے الزامات کی تہہ تک پہنچے۔

جرمنی نے مصر پر زور دیا ہے کہ وہ ریفرنڈم میں اسلام پسندوں کے حمایت یافتہ نئے آئین کی منظوری کے بعد اپوزیشن کی طرف سے لگائے گئے فراڈ کے الزامات کی تہہ تک پہنچے۔ وزیر خارجہ گیڈو ویسٹرول نے ایک بیان میں کہا کہ مصر سے آنیوالی اطلاعات سے میں تشویش میں مبتلا ہو گیا ہوں۔ نیا آئین اسی صورت میں قابل قبول ہوسکتا ہے اگر اس عمل کے دوران درست رویہ رکھا گیا ہو۔

بے قاعدگیوں کے الزامات کی فوری شفاف اور فیصلہ کن طریقے سے تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مصر اسی صورت میں کامیاب مستقبل حاصل کرسکتا ہے اگر تمام سماجی گروپ ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔ ویسٹرول نے کہا کہ مصر میں احتجاج کی طاقت نہیں بلکہ سمجھوتے اور برداشت کے جذبے سے ہی پیش رفت ہو سکتی ہے۔

واضع رہے کہ مصر میں تقریبا دو تہائی حمایت سے نئے آئین کی منظوری دی گئی ہے۔ ریفرنڈم کے دوران حالیہ ہفتوں میں کئی خونی مظاہرے بھی ہوئے ہیں۔ سیکولر حزب اختلاف کا الزام ہے کہ اسلام پسندوں نے فراڈ کے ذریعے ہاں میں رائے حاصل کی ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ اس میں مذہبی اقلیتیوں اور خواتین کی آزادیوں کو محدود کیا گیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ نتائج کے خلاف اپیل کی جائے گی۔

آئین کی منظوری سے دو ماہ میں پارلیمانی انتخابات ہوں گے جس کے نتیجے میں اسلام پسندوں کی بالادستی والی اسمبلی کی جگہ نئے لوگ آئیں گے۔ یہ اسمبلی صدر محمد مرسی کے جون میں انتخاب سے قبل مصری کی آئینی عدالت میں تحلیل کر دی تھی۔