مصر (جیوڈیسک) مصر میں ایک صدارتی حکم نامے کے بعد گرفتار صحافی اسلام افیفی کو رہا کر دیا گیا۔ ان پر غیر مصدقی اطلاعات پھیلانے کا الزام تھا۔اس حکم نامے میں ذرائع ابلاغ کے حوالے سے جرائم ہونے سے پہلے ہی گرفتاریوں کے اختیارات کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
اسلام افیفی الدستور نامی اخبار کے ایڈیٹر ہیں۔ صدارتی ترجمان یاسر علی نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہے کہ صدر مرسی نے قانونی طاقت استعمال کرتے ہوئے حکم نامہ جاری کیا ہے۔ صدر محمد مرسی نے تیس جون کو اقتدار سنبھالا تھا اور انہوں نے مصری فوج سے بہت سے اختیارات واپس لے لیے تھے۔
ادھرپراسیکیوٹر جنرل نے اس بات کی تصدیق کی کہ صدارتی حکم نامے کے مطابق اسلام افیفی کو رہا کر دیا جائے گا تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ رہائی کب عمل میں آئے گی۔اس سے پہلے جمعرات کو قاہرہ میں ایک عدالت نے اسلام افیفی کی حراست برقرار رکھتے ہوئے ان کی اگلی پیشی کی تاریخ سولہ ستمبر رکھی تھی جس کا مقصد اس الزام کی تفتیش کرنا تھا کہ کیا انہوں نے صدر مرسی کی بے عزتی کی ہے کہ نہیں۔اسلام افیفی صدر حسنی مبارک کی گزشتہ سال حکومت گرنے کے بعد پہلے صحافی ہیں جن پر مقدمہ چلایا گیا ہے۔