مصر: پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ کی دھمکی

egypt

egypt

مصر کے فوجی حکمران، سیاسی جماعتوں کے ایک اتحاد کی جانب سے نومبر کے انتخابات کے بائیکاٹ کی دھمکی  کے بعد متنازعہ انتخابی  قوانین میں ترمیم کرنے پر  تیار ہوگئے ہیں۔مصر کے سرکاری خبررساں ادارے مینا نے کہاہے کہ سرکاری عہدے داروں نے ان انتخابی قوانین پر نظر ثانی کرنے کااعلان ہفتے کے روز کیا جو سیاسی پارٹیوں کو پارلیمنٹ کی ایک تہائی سے زیادہ نشستوں پر مقابلے سے روکتے ہیں۔قانون کے تحت یہ نشستیں  آزاد امیدواروں کے لیے مختص ہیں۔ ناقدین کو خدشہ ہے کہ یہ پابندی سابق صدر حسنی مبارک کی نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی  کے ارکان کے لیے، جس پر اب پابندی عائد ہے، آزاد امیدواروں لبادے میں انتخاب میں حصہ لینے کی راہ ہموار کرتی ہے۔بدھ کے روز اخوان المسلمون کی زیر قیادت  ایک اتحاد نے کہاتھا کہ اگر یہ پابندی اٹھائی نہ گئی تو وہ 28 نومبر کے پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ پر غور کرسکتا ہے۔اس اتحاد نے حکمران فوجی کونسل پر یہ زور بھی دیا کہ وہ ایک ایسا قانون منظور کریں جو مبارک دور کے بدعنوان عہدے داروں کو دس سال کے لیے الیکشن لڑنے سے روک دے۔فرانسیسی خبررساں ادارے نے کہاہے کہ فوجی حکمران نے اس درخواست پر غور کرنے کا وعدہ کیا ہے۔سابق صدر حسنی مبارک کے خلاف  ان دنوں کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے سلسلے میں مقدمات کی سماعت ہورہی ہے۔ مصر کی عدالتیں اس کی حکومت کے کئی ارکان کو اختیارات کے غلط استعمال پر سزائیں سنا چکی ہیں۔