مصر : (جیو ڈیسک) مصر کی پارلیمنٹ کا اجلاس پانچ منٹ جاری رہنے کے بعد ملتوی کردیا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے رائے شماری کے ذریعے فیصلہ کیا کہ اعلی آئینی عدالت کے فیصلے سے متعلق اپیل کی جائے گی۔ اسپیکر کا کہنا تھا نومنتخب حکومت کسی سے تصادم نہیں چاہتی۔
صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد محمد مرسی کی کوشش تھی کہ مکمل اختیارات کی حامل فوجی کونسل سے براہ راست محاذ آرائی سے بچا جائے ۔ اس کیلئے انہوں نے بیشتر اقدامات بھی کئے لیکن انہوں نے اتوار کو ایسا بیان دے ڈالا جس سے مصر ایک بار پھر عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ فوجی کونسل کے سربراہ نے آئینی عدالت کے حکم پر نومنتخب پارلیمان تحلیل کردی تھی لیکن صدر محمد مرسی نے پارلیمنٹ کی بحالی کا اعلان کر دیا جس سے فوجی کونسل اور آئینی عدالت کو نومنتخب صدر کے خلاف کارروائی کا نیا موقع مل گیا ہے۔
فوجی کونسل نے رات جاری ایک بیان میں دھمکی دی ہے ملکی آئین کا دفاع اور احترام ہر صورت کرنا ہوگا۔ پارلیمان تحلیل کر کے آئینی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کیا گیا تھا ،، امید ہے تمام ریاستی ادارے آئین و قانون کا احترام کریں گے۔ دوسری جانب اخوان المسلمین اور فوجی کونسل کی مخالف جماعتوں نے محمد مرسی سے اظہار یک جہتی کا اعلان کیا ہے۔ قاہرہ کے التحریر سکوائر پر رات سے ہی لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ ان کا کہنا ہے وہ اپنے ووٹوں کے تحفظ کیلئے دوبارہ میدان میں آئے ہیں ۔