اسلام آباد: (جیو ڈیسک) بھوک ، لوڈشیڈنگ اور مہنگائی اور خسارے میں اضافے جیسے تلخ ، اعدادو شمار والا قومی اقتصادی سروے 31 مئی کو پیش کیا جائے گا۔ سروے معیشت کا ایسا آئینہ ہوگا جس میں معاشی صورت حال کا عکس بھدا نظر آئے کیونکہ معاشی ترقی سمیت معیشت کا کوئی بھی ہدف حاصل نہ ہوسکا۔ وزیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ اقتصادی سروے کی کاپی جمعرات کو وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے روبرو پیش کریں گے اور بعد میں نیوز کانفرنس کے ذریعے اس کا باقاعدہ اجرا کیا جائے گا۔ جیو نیوز کو موصول ہونے والے سروے کے نکات کے مطابق زراعت، صنعت، خدمات کی ترقی کے اہداف میں ناکامی ہوئی۔ اعدادوشمار کے مطابق معاشی ترقی کی شرح 4.2 فی صد کی بجائے3.7 صد رہی، زرعی شعبہ کی ترقی 3.4 فی صد کی بجائے 3.1 فی صد رہی، خدمات میں شرح 5 فی صد کی جائے4 فی صد رہی، پیداواری شعبہ میں ترقی کی شرح 3.7 فی صد کی بجائے 3.6 فی صد رہی، بڑے صنعتی یونٹ میں شرح نمو 2 فی صد کی بجائے 1.8 فی صد رہی، بچتیں قومی آمدنی کے 13.2 فی صد سے کم ہوکر 10.8 فی صد رہ گئیں، سرمایہ کاری قومی آمدنی کا 13 فی صد سیکم ہوکر صرف 8.4 فی صد رہ گئی، جولائی سے اپریل سرمایہ کاری حجم 66 کروڑ ڈالر رہاجو گزشتہ سال 1.2 ارب ڈالر تھا اور یوں سرمایہ کاری میں 48.2 فی صد کمی ہوئی، جولائی سے مارچ تک جاری کھاتے کا خسارہ 3.1 ارب ڈالر رہا ، جولائی سے اپریل افراط زرکی شرح 10.8 فی صد رہی جو گزشتہ سال 13.8 فی صد تھی، کھانے پینے کی چیزیں 11 فی صد مہنگی ہوئیں۔