پاکستان(جیوڈیسک)پرانی گاڑیوں کی امپورٹ اور یلیو کیب کی خریداری ختم ہونے سے مقامی کار ساز اداروں کے منافع میں کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران مقامی اداروں نے ستانوے ہزار گاڑیاں فروخت کیں جن میں سے تیرہ ہزار یلو کیب اسکیم کے تحت خریدی گئیں۔ پیلی ٹیکسی اسکیم کے خاتمے کی وجہ سے اگست کے دوران نئی گاڑیوں کی فروخت گیارہ فیصد کم رہی۔پنجاب ٹیکسی اسکیم کے لئے مزید خریداری کے حوالے سے واضح گائیڈ لائن موجود نہیں ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دوسرے ششماہی کے دوران نئی گاڑیوں کی خریداری تیس فیصد تک نمایاں کمی سے صرف اڑسٹھ ہزار رہنے کا امکان ہے۔
ین کی قدر کا بڑھنا بھی مقامی اسمبلرز کی مشکلات میں اضافہ کررہا ہے۔ پرانی گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی امپورٹ مقامی اداروں کی سیل کو متاثر کررہی۔ حکومت کی جانب سے جلد آٹو انڈسٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کا اعلان متوقع ہے جس میں گاڑیوں کی امپورٹ پر ڈیوٹی مزید کم کئے جانے کا امکان ہے۔ جو مقامی کمپنیوں کے لئے نقصان دہ ہوگا۔