ملالہ یوسف زئی کی زندگی کی امید پیدا ہوگئی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے تمام اندرونی اعضا مکمل طور پر کام کر رہے ہیں لیکن زندگی کا امتحان ابھی باقی ہے۔ آئندہ چوبیس گھنٹے اہم قرار دیے جا رہے ہیں۔ سی ٹی اسکین رپورٹ کیمطابق ملالہ کے دماغ کوزیادہ نقصان نہیں پہنچا۔ چہرے اور سر پر سوجن ابھی تک موجود ہے جو اگلے پندرہ روزکے دوران نارمل ہوجائے گی۔ وینٹی لیٹرمشین اتارے جانے کے بعد ملالہ کے سرکے بائیں حصے کی سرجری کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق ملالہ یوسف زئی کا دل، گردے، جگراور دیگراندرونی اعضا مکمل طور پر نارمل ہیں۔ ملالہ کا حرام مغزگولی کے نقصان سے محفوظ رہا۔
ذرائع کے مطابق ملالہ کا دماغ کا سوچنے اور بولنے والا حصہ معمولی متاثرہوسکتا ہے۔ تاہم جدید علاج سے یہ بھی نارمل ہوجائے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے ملالہ کے لئے اگلے چھتیس سے اڑتالیس گھنٹے اہم قر ار دئیے ہیں۔ ملالہ کو ابھی تک بیرون ملک روانہ کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ملالہ کے والدین بھی ان کے ساتھ ہیں تاہم سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر ان کو نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے۔
ملالہ کے ساتھ زخمی ہونے والی دوسری طالبہ شازیہ کی حالت بھی قدرے بہتر ہے۔ دوسری جانب ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے کے شبہہ میں ایک خاتون سمیت چار افراد کو سوات پولیس نے گرفتار کر لیا جبکہ ادھر سوات میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔