اسلام آباد : (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ نے ارسلان افتخار ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔ شارٹ آرڈر میں کہا گیا ہے ملک ریاض ، ان کے داماد سلمان اور ارسلان افتخار کا ٹرائل کیا جائے گا۔ ارسلان افتخار ازخود نوٹس کی سماعت سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کی۔ جسٹس جواد خواجہ نے فیصلہ پڑھ کر سناتے ہوئے کہا ملک ریاض، سلمان احمد اور ارسلان افتخار کا مکمل ٹرائل کیا جائے گا۔ عدالت ناگزیر حالات میں تحقیقات کا فریضہ بھی ادا کرے گی۔
آرڈر میں کہا گیا ہے ملک ریاض نے ارسلان افتخار سے متعلق کوئی بیان حلفی نہیں دیا۔ الزام ثابت ہونے پر ملزمان کو ضابطہ فوجداری اور نیب قوانین کے تحت سزا ہوسکتی ہے۔ ہر کسی کو فیئر ٹرائل کا حق ہے اور ملک ریاض ، ڈاکٹر ارسلان اور سلمان کو بھی یہ حق حاصل ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے اسلام میں رشوت لینے اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں۔ میڈیا کو چاہئے کسی خبرکو دینے سے پہلے اس کے تمام پہلوں پر غور کرے۔ انتہائی احتیاط کے بغیر دی گئی درست خبر بھی کسی کا آلہ کار بننے کے مترادف ہوسکتی ہے۔ عدالت کا کہنا تھا آئین کی بالادستی کیلئے کام کرتے رہیں گے۔
سپریم کورٹ کی ساکھ کو ہر حال میں بر قراررکھنا ہے۔ ازخودنوٹس میڈیا پروگرامز کی بنیاد پر لیا گیا تھا۔ ان پرو گرام میں عدلیہ کوسوالیہ نشان بنانے کی کوشش کی گئی۔ عدالت نے کہا کسی میڈیا پرسن نے یہ دعوی نہیں کیا اس کے پاس ثبوت ہیں۔