سپریم کورٹ : (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ کے فل کورٹ اجلاس نے دنیا ٹی وی پر ملک ریاض کے متنازعہ انٹرویو کی تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی قائم کردی ہے جو جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل ہوگی۔اجلاس کے فیصلے کے مطابق چیرمین پیمرا اس ٹی وی انٹرویو کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کرائیں گے جو قانونی جائز ے کے لیے جسٹس جواد کمیٹی کے روبرو پیش کی جائے گی۔ کمیٹی اس کے تمام پہلو کا جائزہ لینے کے بعد اس پر مزید کارروائی کرے گی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے سربراہی میں میں ہونے والے فل کورٹ اجلاس میں دنیا ٹی وی پر کیے گئے ملک ریاض کے آف ائر کلپس کا جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے رجسٹرار سپریم کورٹ ڈاکٹر فقیر حسین نے ایک تحریری نوٹ بھی پیش کیاجس میں رجسٹرار نے اس انٹرویو کو عدلیہ کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف آئین کے دفعہ دو سو چار کے تحت کارروائی کی سفارش کی ہے۔ چیف جسٹس نے اجلاس میں موجود چیرمین پیمرا عبدالجبا ر سے استفسار کیا کہ دو روز سے نشر کیے جانے والے اس انٹرویو پر انہوں نے کیا کارروائی کی۔ چیرمین پیمرا نے کہا کہ یہ آف ائر کلپس ان کے مشاہدے میں نہیں آئے تاہم عدالت جو بھی حکم دے گی وہ اس پر عمل کریں گے۔
اجلاس میں سپریم کورٹ میں نئے آنے والے جج جسٹس عظمت سعید کو خوش آمدید کہا گیا اور گذشتہ چھ ماہ میں دائر اور نمٹائے گئے مقدمات کا جائزہ لیا گیا جس کے مطابق اس عرصے میں پانچ ہزار دو سو سترہ نئے مقدمات دائر ہوئے جبکہ سات ہزار پانچ سو اڑسٹھ مقدمات کے فیصلے ہوئے۔ اجلاس نے مقدمات نمٹائے جانے کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور زیر التوا مقدمات جلد نمٹانے پر زور دیا گیا۔