اسلام آباد : (جیو ڈیسک) اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبد القدیر خان نے کہا کہ ملک میں قانوں سازی کی ضرورت ہے اور آرمی بھی فلاحی کاموں میں حصہ لیں، پاکستان تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، نوجوان پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ پاکستان اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے ۔ تعلیم یافتہ لوگ ووٹ نہیں دیتے جس کی وجہ سے پیسے والے اور دیگر کاروباری حضرات سرمایہ لگا کر ووٹ حاصل کر لیتے ہیں اورجس کی وجہ سے سیاستدانوں کی بجائے کاروباری لوگ پارلیمنٹ میں پہنچ جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نوجوان اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں تاکہ اچھے لوگ سامنے آئیں۔ ان کاکہناتھا کہ جب انھوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا وہ ناقابل تصور کا م تھا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر کا کہنا تھا کہ پاکستان تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اگر کوئی ہلکا سا بھی دھچکہ لگا تو پاکستان ٹوٹ سکتا ہے۔ پاکستان میں کرپشن، بدعنوانی، معاشی بدحالی اور بدامنی کا بازار گرم ہے پاکستانی سیاستدان نوے فیصد سچ بولیں تو پاکستان کے مسائل حل ہو سکتے ہیں انھوں نے کہا کہ ملک کے مسائل حل کرنے کی بجائے قانون سے بھاگنے اور استثنِی ڈھونڈنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
انھوں نے کہا چین میں فوجی دیہاتوں میں کام کرتے ہیں جبکہ پاکستان میں اس کے برعکس ہے۔ انھون نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں کو غائب کیا جارہا ہے ۔ چند کیسز کی وجہ سے عدالت بدنام ہے ۔ عدالت کو تاخیر سے نہیں بلکہ فوری طور پر فیصلے کرنے چاہیں۔ ان کاکہناتھا کہ بابر اعوان توہین عدالت کیس ایک ماہ سے جاری ہے لیکن کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ وزیر اعظم کو سز اد ی گئی مگر فیصلے میں ایک جملہ نہیں لکھا کہ وہ اب وزیر اعظم ہیں یا نہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ وہ پانچ برس میں پاکستان کو ملائیشیا بنا سکتے ہیں۔ پاکستان میں فرقہ واریت یہاں کے سیاستدانوں کی پیدا کی ہوئی ہے