سیکرٹری صنعت عزیز احمد بلور نے کہا ہے کہ ملک میں چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں، جو آئندہ کرشنگ سیزن تک ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے کافی ہونگے، اس لئے فی الحال چینی درآمد کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزارت خزانہ، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان، پنجاب انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ، خیبرپختونخوا ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ، کسان ایڈوائزری بورڈ اور پاکستان سوسائٹی آف شوگر ٹیکنالوجسٹ کے نمائندے شریک تھے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے نمائندوں نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ دونوں صوبے 2011-12 کیلئے چینی کے اہداف پورے کر لیں گے جبکہ سندھ کی صورتحال پر غور کرتے ہوئے یہ موقف پیش کیا گیا کہ حالیہ قیامت خیز بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے وہاں چینی کی پیداوار ہدف سے 30 فیصد کم ہوگی لیکن اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ اس مرتبہ سندھ میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں 20 فیصد زائد علاقہ پر گنا کاشت کیا گیا تھا، اس لئے پیداواری ہدف خطرناک حد تک متاثر نہیں ہوگا۔ وزارت خزانہ کے نمائندہ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ اگر چینی کی کمی کا مسئلہ پیدا ہوا تو اس کے حل کیلئے اقدامات کئے جا چکے ہیں اور چینی کی درآمد کی خاطر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کیلئے مناسب فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں۔