ممبئی (جیوڈیسک) ممبئی سیاست میں قدم رکھتے ہی مذہبی اور لسانی بنیادوں پر اختلافات کی آگ بھڑکانے کے حوالے سے مشہور بھارت کے انتہا پسند رہنما بال ٹھاکرے کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی۔ شیو سینا کے رہنما بال ٹھاکرے ہفتہ کو 86 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے وہ دل کی بیماری میں مبتلاتھے۔ بال ٹھاکرے کے آخری درشن کا موقع ممبئی پولیس کیلئے سیکیورٹی چیلنج بن گیا ہے۔ ہندو انتہا پسند تنظیم کے رہنماکی آخری رسومات آج شام اداکی جائیں گی۔ ممبئی میں لوگوں کی نقل مکانی کے مخالف ٹھاکرے کو ان کی جماعت کے افراد ملازم پیشہ طبقے کی آواز اور مخالف ڈان کہتے تھے۔
وہ صحافی بھی تھے اور کارٹونسٹ بھی۔ بال ٹھاکرے ایک ایسے لیڈر تھے جس نے بابری مسجد ڈھا کر رام مندر بنانے کی وکالت کی اور پاکستانی کرکٹرز کوکھیلنے سے روکنے کیلئے پچ اکھاڑنے کی دھمکیاں دیں۔ مخالفین کہتے ہیں کہ بال ٹھاکرے کے نزدیک بھارتی مسلمانوں کی اپنے ملک سے وفاداری کتنی ہی مشکوک کیوں نہ ہو، ٹھاکرے کے 3 معالجوں میں سے 2مسلمان ہی تھے۔امکان ہے کہ ٹھاکرے کی جگہ ان کا بیٹا لے گا مگر اپنے پیچھے انہوں نے ایسی پارٹی چھوڑی ہے جو ان کی زندگی ہی میں دو ٹکڑے ہوگئی تھی۔