سلمان تاثیر قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے ممتاز قادری کو دو مرتبہ سزائے موت سنائے جانے کے حکم کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی گئی۔ ممتاز قادری کے وکلا پر مشتمل پینل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمان کی عدالت میں اپیل دائر کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ممتاز قادری کو سنائی جانے والی سزا انسداد ہدشت گردی کی عدالت کے جج پرویز علی شاہ کو سزا سنانے کا قانونی حق نہیں تھا۔ حقائق کے برعکس سزا سنائی گئی جو غیر قانونی ہے۔ اپیل پر ممتاز قادری کے دستخط بھی موجود ہیں۔عدالت عالیہ نے اپیل سماعت کے لیے منظور کرکے فریقین کو نوٹس جاری کرنے کے بعد آئندہ سماعت گیارہ اکتوبر تک ملتوی کردی۔ممتاز قادری کی دائر اپیل میں سابق چیف جسٹس لاہور لائی کورٹ خواجہ محمد شریف دلائل دیں گے۔ اس موقع پر ممتاز قادری کے وکیل شجاع الرحمان اور طارق دھنیال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ممتاز قادری کے اہل خانہ اپیل دائر کرنے کے حق میں نہیں تھے جس پر انہیں بتایا گیا کہ غازی علم دین شہید کو دی سنائی جانے والی سزا کے خلاف بھی اپیل دائر نہیں کی گئی تو ممتاز قادری کو سنائی جانے والی غیر قانونی سزا پر عمل درآمد ہوسکتا ہے جو اسلامی قوانین کے منافی ہے۔