مکہ مکرمہ مسلمانوں کے سب سے بڑے اجتماع حج کے مناسک اپنی تکمیل کو پہنچ رہے ہیں۔ 2 روز سے منی میں مقیم لاکھوں حجاج آج شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد منی سے روانہ ہوجائیں گے۔ لبیک اللھم لبیک کی روح پرور صدائیں منی میں گونج رہی ہیں۔ دنیا کی مختلف اقوم سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد رنگ و نسل کے امتیاز سے بالاتر ہو کرایک اللہ عز وجل کی عبادت میں مشغول ہیں۔ 10 ذی الحج کو منی پہنچ کر حجاج کرام پہلے دن بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد قربانی کرکے سرمنڈوا کر یا بال کٹوا کر احرام کھول دیتے ہیں جس کے بعد مکہ پہنچ کر طواف افاضہ ادا کرکے حجاج کرام دوبارہ منی لوٹ آتے ہیں جہاں 2 راتیں گزارتے ہیں۔ 11 اور 12 ذی الحج کو تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماری جاتی ہیں۔ آج بیشتر حجاج کرام تینوں جمرات کی رمی کے بعد منی سے روانہ ہو جائیں گے جو حجاج آج مغرب تک روانہ نہیں ہوسکیں گے ان کے لیے رات منی میں گزارنا لازمی ہوگا اور وہ کل تینوں شیطانوں کو دوبارہ کنکریاں مارنے کے بعد منی سے جاسکیں گے۔حاجیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ بھی کل سے شروع ہوجائے گا۔