سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں منتخب حکومت کو برطرف کر کے جمہوریت پر شب خون مارا گیا ہے ۔ گورنر کے راج کے فیصلے کو بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔
لندن سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں جمہوری اور منتخب حکومتوں کو گھر بھیجنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ۔ 1973، 1988 اور اب 2013 میں منتخب حکومت کو گھر بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس عمل کے اچھے اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ گورنر راج کے نفاذ کے لئے جن کالی بھیڑوں نے اپنا کردار ادا کیا ان کا رنگ جلد سفید کر کے دکھاں گا۔ سابق وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کے ساتھ ملکر کل ہونے والے اسمبلی اجلاس میں جمہوریت پر شب مارنے والوں کے خلاف متفقہ قرارداد پاس کرائیں گے اور اس فیصلے کو بلوچستان ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کریں گے۔