اسلام آباد: (جیو ڈیسک) مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ جمہوری حکومت کے چار سال مکمل ہو گئے ہیں لیکن ان کا توانائی بحران کے حل کے لیے کوئی روڈ میپ نہیں ہے اور نہ ہی حکومت معیشت کی بہتری کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات کر سکی ہے۔ اسلام آباد میں چیمبر آف کامرس کی طرف سے دئیے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ آمریت کے دور میں بھی ملکی معیشت زبوں حالی کا شکار رہی ہے۔ اگر ہماری حکومت انیس سو ننانوے میں ختم نہ کی جاتی تو آج ملک میں توانائی سمیت کسی قسم کا کوئی بحران نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آنے والے تیس سالوں کے لیے توانائی، معیشت کی بہتری اور بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں تحفظ دینے کے حوالے سے ایک جامع روڈ میپ تیار کیا تھا جس سے عوام کی قسمت بدل جاتی اور آج عوام کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔ نواز شریف نے کہا کہ آمریت کے طویل دور حاکمیت کے بعد موجودہ جمہوری حکومت نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیرا ہے اور عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کوئی توجہ نہیں دی اور میں نے دو ہزار چھ میں نیک نیتی کے ساتھ اور پاکستان کی بہتری کے لیے بے نظیر بھٹو سے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تاکہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہو سکے۔