وزیر اعظم اور وفاقی وزراکو توہین عدالت سے استثنی کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کر دی گئی۔ بیرسٹر ظفراللہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 248 کی سیکشن ون کے تحت وزیر اعظم کو توہین عدالت کا نوٹس نہیں دیا جاسکتا۔ وزیر اعظم کو سرکاری امور نمٹانے میں استثنی حاصل ہے اس لیے ان کے خلا ف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوٹس صرف وفاقی سیکرٹری قانون کو جاری کیا جانا چاہیے تھا۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اگر وزیر اعظم کو مقدمہ بازی میں ملوث کردیا جائے تو امور مملکت نہیں چلائے جاسکتے۔ اگر وزیر اعظم این آر او کیس میں کئے گئے فیصلے کی روشنی میں سوئس اٹارنی جنرل کو خط لکھتے ہیں تو یہ صدر کو حاصل استشنی کی خلاف ورزی ہو گی۔ درخواست میں عدالت کی جانب سے وزیر اعظم کو جاری کئے گئے توہین عدالت کے نوٹس واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔