مون سون (جیوڈیسک) مون سون کی بارشوں سے ہلاکتوں اور تباہ کاری کا سلسلہ جاری ہے۔ حیدرآباد، لاہور سمیت مختلف شہروں میں کرنٹ لگنے اور چھتیں گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت اٹھارہ افرادافراد لقمہ اجل بن گئے۔مون سون سسٹم نے ملک بھر کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ سندھ میں طوفانی بارش نے تباہی مچادی۔ حیدر آباد میں کرنٹ لگنے سے نصف درجن افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور بجلی ، سیورج کا نظام درہم برہم ہوگیا۔
بجلی کی طویل بندش پر شہری گھروں سے نکل آئے اور احتجاج کیا ۔ اس دوران مشتعل افراد نے حیسکو کے دفتر پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی اور ریکارڈ کو آگ لگادی۔ شہر میں صورتحال خراب ہونے کے بعدایمرجنسی نافذ کرنا پڑی۔ گورنر سندھ نے صوبے بھر میں متعلقہ حکام کو متحرک رہنے کی ہدایت کی ہے۔ حیسکوکو بجلی کی فراہمی اور کرنٹ سے بچا کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ عوام سے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
ادھر لاہور کے علاقے گوالمنڈی میں برسات سے بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی ریحانہ اور لطیف جاں بحق ہوگئے۔ نارووال میں کرنٹ لگنے سے دو شادی شدہ بہنیں چل بسیں۔ خانیوال میں پانی کی نل میں کرنٹ آنے سے خاتون دم توڑ گئی۔ ملتان میں دو دن سے جاری بارش سے کئی آبادیاں زیر آب اور سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل ہوگئیں۔ مکان کی چھت گرنے سیتین افراد زخمی بھی ہوئے۔ شہریوں نے بارش رکنے کے لئے اذانیں دیں۔ کمالیہ میں متعدد مکان زمیں بوس ہونے سے آٹھ سالہ شاہد اور ماں بیٹا جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ فیصل آباد میں تیز بارش سے چمن زار کالونی اور نشاط آباد میں مکان کی چھتیں گر نے سے دو بچوں سمیت چار افراد زخمی ہوئے۔ ٹوبہ ٹیک سنگ میں بھی مکان گرنے سے دو خواتین ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔ ڈی جی خان اورگرد ونواح میں اٹھارہ گھنٹے مسلسل بارش ہوئی جس کے بعد ندی
نالوں میں طغیانی سے آنے والا سیلابی پانی شہر میں داخل ہونے سے متعدد مکانات منہدم اور فصلیں تباہ ہوگئیں۔ فورٹ منرو میں لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بلاک ہوگئیں ہیں۔ میاں چنوں میں ٹرک اڈے کی چھت گرنے سے چوکیدار ہلاک اور دو افراد زخمی ہوگئے۔ رحیم یار خان میں بھی بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ حویلی لکھا میں بارش کاپانی تھانے میں داخل ہونے سے ایک سپاہی پھسل کر شدید زخمی ہوگیا۔