میمو کمیشن : منصور اعجاز پر زاہد بخاری کی جرح مکمل

zahid bukhari

zahid bukhari

اسلام آباد : (جیو ڈیسک)میو کمیشن کے اجلاس کی کارروائی کل تک کے لیئے ملتوی کردی گئی۔ زاہد بخاری نے منصور اعجاز پر جرح مکمل کرلی ہے۔ یاسین ملک نے بھی منصور کے خلاف کمیشن میں فریق بننے کی درخواست دائر کردی۔ میمو کمیشن کا اجلاس اسلام آباد ہائیکورٹ اور لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں جسٹس فائز عیسی کی سربراہی میں ہوا ۔ زاہد بخاری نے منصور اعجازپر تیسرے روز بھی جرح جاری رکھی۔منصور کا کہنا تھا جنرل جیمزکی سیکڑوں ای میلز ان کے پاس موجود ہیں لیکن وہ تفصیلات نہیں بتا سکتے۔ زاہد بخاری نے پوچھا کیا یہ درست ہے حقانی نے میمو میل نہ وصول کی نہ جواب دیا۔ منصور نے جواب دیا میمو لکھنے کے لئے حسین حقانی نے ٹیلی فون پرہدایات دی تھیں۔ منصور اعجاز نے بتایا حسین حقانی کا کہنا تھا کہ سفیر بننے کے بعد آئی ایس آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی نظریں ان پر لگی ہیں۔ اس لئے امریکیوں کو پیغام میرے ذریعے بھیجنے کا کہا۔ بخاری نے پوچھا تحریری بیان میں جنرل جہانگیراورمحمود درانی کا ذکرکیوں نہیں تھا۔ منصور نے کہا کچھ باتیں انھوں نے ذہن نشین کر لی تھیں۔ میسج میں جہانگیر کرامت اورمحموددرانی کیلئے کوڈ نام تھا۔

 

منصور نے کہا حقانی کے امریکی خفیہ ایجنسیوں سے تعلقات تھے،وہ امریکی اہلکاروں کی تعداد پاکستان میں بڑھاناچاہتے تھے۔ حقانی کی وجہ سے آئی ایس آئی ، سی آئی اے کے تعلقات خراب ہورہے تھے۔ حقانی جنرل پاشا اور لیون پینٹاکی لڑائی کرانا چاہتے تھے۔ منصور کے جواب پر جسٹس فائز نے زاہد بخاری کو کہا کہ وہ ٹریک ہٹ کر سوال کریں گے تو ایسے ہی جواب آئیں گے۔

 

ایک موقع پر منصور اعجاز نے کہا وہ حسین حقانی کے سر کے اشاروں سے ڈسٹرب ہو رہے ہیں۔اجلاس میں ویڈیو لنک میں خرابی بھی آئی جس پر کمیشن نے تکنیکی ٹیم پر برہمی کا اظہار کیا۔ کمیشن نے زاہد بخاری کوکل تک جرح مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے بعد اٹارنی جنرل مولوی انوارالحق ویڈیو لنک کے ذریعے منصور اعجاز پر جرح کریں گے۔