وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ میمو کو عدالت لے جانا اور صدر زرداری سے متعلق افواہیں سازش ہیں اور سینٹ میں بیٹھا ایک شخص بھی منصور اعجاز کے ساتھ رابطے میں ہے لیکن اس کا نام نہیں بتاؤں گا۔ سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پہلی مرتبہ مسلح افواج پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ ہے۔ حکومت نے قومی عزت اور وقار پر پوری قوم کو متحد کیا۔ بون کانفرنس میں شرکت کے لیے بے شمار دبا آیا، مگر فیصلے پر قائم رہے۔ ایسے جراتمندانہ فیصلے پہلے کبھی نہیں ہوئے۔انہوں نے بتایاکہ شفاف تحقیقات کے لیے حسین حقانی سے استعفی لیا۔ انہوں نے کہاکہ میمو ایشو کی کوئی حیثیت نہیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ صدر پارلیمنٹ کا حصہ ہیں تاہم ان کی بیماری ہو یا میمو گیٹ اسکینڈل ان کے خلاف افواہیں افسوس ناک ہیں، ہمیں حب الوطنی کیلئے کسی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔ غدار قرار دینے کا سلسلہ جاری رہا تو ملک مزید مشکلات میں پھنسے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا رہنا ضروری نہیں بلکہ پارلیمنٹ او رجمہوریت رہنی چاہیے، آج استعفی دے دوں تو کوئی بھی حکومت نہیں بنا پائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو حملہ ہو یا ایبٹ آباد واقعہ ہم نے پوری قوم کو اکٹھا کیا اور پہلی مرتبہ کسی حکومت نے اتنی جراتمندی کا ثبوت دیا۔ نیٹو حملوں کے بعد فوری طور پر دفاعی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا، نیٹو سپلائی بند کرنے کے علاوہ شمسی ائیر بیس خالی کرانے کے فیصلے کیے گئے ، بون کانفرنس میں سخت عالمی دباکے باوجود عدم شرکت کے فیصلے پر قائم رہ کر اٹھارہ کروڑ عوام کی جذبات کی ترجمانی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو سب سے زیادہ وقت دینے والا وزیراعظم ہوں ۔ امریکا اوربھارت سے تعلقات ہوں یا کشمیرسے متعلق پالیسی ملک کا ہر فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی ، وفاقی وزاایوانوں میں جوابدہ ہیں۔