سپریم کورٹ(جیوڈیسک)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ قانون واضح ہے کہ کن شرائط پرکسی کورعایت دی جاسکتی ہے اگرکوئی شخص میڑک پاس ہے تورعایت دے کرایم بی بی ایس ڈاکٹرنہیں لگایا جاسکتا۔
سپریم کورٹ میں ریکوڈک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ اگرعدالت کسی بنیاد کوغلط قراردے دے تواس پرقائم عمارت کوگرادینا چاہیے انہوں نے کہا کہ ریکوڈک میں اگریہ سب کچھ درست ہوتا تووزیراعلی اورگورنرکوپاپڑبیلنے کی کیا ضرورت تھی۔ ٹیتھان کمپنی کے وکیل خالد انور نے کہا کہ نوزائیدہ بچے کوبھی پاک صاف کرنا پڑتا ہے۔ یہ بھی دیکھنا پڑتا ہے کہ بچہ شادی شدہ ماں باپ سے ہییا نہیں ۔انہوں نے کہا کہ دونوں صورتوں میں بچہ ہوتا معصوم ہی ہے۔