نئی دہلی(جیوڈیسک)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی طالبہ کے کیس کی سماعت آج سے مقامی عدالت میں ہوگی۔سماعت کے موقع پر ملزمان کو عدالت میں پش نہیں کیا جائے گا۔
سولہ دسمبر کو طالبہ سے اجتماعی زیادتی اور ہلاکت کے مقدمے کا آج سے بھارتی عدالت روزانہ کی بنیاد پر مقدمے کی سماعت کر رہی ہے، بھارتی سپریم کورٹ نے افسوسناک واقعہ کا از خود نوٹس لئے جانے کے بعدنئی دہلی کی عدالت کو مقدمے کو جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت کی تھی۔ نئی دہلی کے وکلا نے کیس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ واقعے میں ملوث چھ افراد کوگرفتار کیا گیا تھا ، جنھیں تہاڑجیل میں رکھا گیا۔
ایک ملزم کی عمرکا پتہ چلانے کے لئے اس کا ٹیسٹ کیا جائے گا جس کے بعد اسے بچوں کی جیل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ پولیس کی جانب سے ایک ہزار صفحات پر مشتمل فرد جرم پہلے ہی عدالت میں پیش کی جا چکی ہے جس میں ملزمان کو سزائے موت دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ طالبہ کی ہلاکت کے بعد پورے ملک میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں بھی ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔