امریکہ کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سربراہ جینٹ نیپالیتانونے کہاہے ایسی کوئی قابل بھروسہ انٹیلی جنس موجود نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہوکہ القاعدہ یا اس سے منسلک تنظیمیں امریکہ میں گیارہ سمتبر 2001 کی دسویں برسی کے موقع پر حملوں کا کوئی منصوبہ بنارہی ہوں۔لیکن ان کا کہناتھا کہ عہدے دار بدستور انتہائی چوکس حالت میں ہیں ۔ جمعے کو اپنے بیان میں نیپالیتانو نے کہا کہ امریکہ کے خلاف دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کا کھوج لگانے اور انہیں روکنے کے سلسلے میں تمام سیکیورٹی انتظامات کرلیے گئے ہیں۔ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان مقامات پر سیکیورٹی بڑھا دی ہے جو دہشت گردوں کے ممکنہ اہداف ہوسکتے ہیں۔ ان میں سے ایک جگہ نیویارک شہر کا وہ مقام ہے جہاں 2001 کے دہشت گرد حملوں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی تھیں۔11 ستمبر2001 کو نیویارک میں واقع ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی دوبلندوبالا عمارتوں پر القاعدہ کے دہشت گردوں نے دو مسافر طیارے اغوا کرنے کے بعد ٹکرادیے تھے جن کے نتیجے میں تقریبا تین ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ تیسرا طیارہ ٹکرانے کا ایک ایسا ہی واقعہ واشنگٹن کے مضافات میں واقع پینٹاگان میں پیش آیاتھا، جب کہ اغوا کیا جانے والا چوتھا مسافر طیارہ پنسلوانیا کے قریب زمین پر گر کر تباہ ہوگیاتھا جس میں مسافر اور عملے کے تمام افراد ہلاک ہوگئے تھے۔پولیس اس سلسلے میں بطور خاص محتاط ہے کیونکہ ابیٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے خفیہ ٹھکانے سے ملنے والے شواہد یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ امریکہ یا کسی دوسری جگہ گیارہ ستمبر کے موقع پر القاعدہ کی جانب سے کسی حملے کی حوصلہ افزائی کررہاتھا۔منظر عام پر آنے والی رپورٹوں کے مطابق اسامہ بن لادن جسے مئی میں امریکی کمانڈوز نے ہلاک کردیاتھا،یہ چاہتاتھا کہ اس موقع پر ہونے والی کسی تقریب سے کوئی چھوٹا طیارہ ٹکرادیا جائے جس سے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوسکیں۔القاعدہ کے نئے سربراہ ایمن الظواہری نے بھی اپنے کئی ویڈیو پیغامات میں امریکی اہداف پر حملوں کی اپیل کرتے ہوئے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ان کی مدد کریں۔