پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں سپیشل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر داد کی سربراہی میں ہنگامی اجلاس ہوا، تمام ای ڈی اوزکو مریضوں کے ایڈریس جاری کر دئیے گئے تاکہ مریضوں سے متاثرہ دوائیاں وآپس لی جا سکیں۔ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں سپیشل ہیلتھ سیکرٹری کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں تمام ای ڈی اوز شامل تھے جس میں فیصلہ کیا گیا کہ مریضوں کے گھروں تک ٹیمیں بھیجی جائیں تاکہ مزید تقصان سے بچا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق46ہزارمریض پی آئی سی سے دوائیاں لے جاچکے ہیں جن میں سے 27ہزار افراد کا تعلق لاہور سے جبکہ باقی دوسرے شہروں سے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں سپیشل کانٹربنائے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جن مریضوں کے ٹیلی فون نمبر موجود انہیں ہدایات کی جائیں کہ قریبی اسپتالوں میں متاثرہ ادویات واپس کرکے ان کا نعم البدل دوائیں لی جائیں۔ دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے لاہورمیں ادویات کے ری ایکشن کے باعث مریضوں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے وقاراحمد کی سربراہی میں مشترکہ ٹیم تشکیل دینے کاحکم دے دیا ہے۔ فیڈرل ڈرگ انسپکٹر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ممبرہونگے تحقیقاتی ٹیم تین روز میں اپنی ابتدائی رپورٹ وزیرداخلہ کوپیش کرے گی۔ ٹیم اس بات کاپتہ لگائے گی کہ جعلی ادویات لوکل مارکیٹ سے خریدی گئی تھیں یاباہرسے امپورٹ ہوئیں۔ وفاقی وزیرداخلہ جعلی ادویات کے باعث معصوم اوربے گناہ مریضوں کی ہلاکت پردلی دکھ کااظہارکیا ہے۔