پنجاب انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی جاری کردہ ناقص دواوں کے استعمال سے ستائیس افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جس پر ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔دوسری جانب انکوائری کمیٹی کے سرباہ ڈاکٹر جاوید کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کی امداد کی جائے گی۔ ناقص دواوں سے متاثر ہونے والے پچاس افراد تشویشناک حالت میں لاہور کے مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔ تفتیشی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے شرح اموات بڑھ سکتی ہے ، مریضوں میں بحالی کے آثارکم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کمیٹی عوام سے کچھ نہیں چھپائے گی، حقائق سامنے لائیں گے۔ انہوں نے کہا چالیس فیصد ادویات لوگوں سے واپس لیلی گئی ہیں جبکہ ساٹھ فیصدکی واپسی کا کام جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا اسپتالوں میں مریضوں کی بحالی کے لیے بون میرو ٹیسٹ کر کے فوری دوائیں فراہم کی جار رہی ہیں۔ چیئرمین فارماسوٹیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر ریاض احمد نے کہا کہ نہ ادویات جعلی ہیں اور نہ ہی ان میں مرکری کی آمیزش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شرح اموات میں کسی وائرل انفیکشن اور بائیو وار کا نتیجہ ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فارما سوٹیکل کمپنیوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔