بدین : سندھ کے متعدد علاقوں میں کئی گھنٹوں سے موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ ضلع بدین کے شہر پنگریو میں چار سے پانچ فٹ پانی جمع ہوگیا۔ مختلف حادثات میں 12 افراد ہلاک ہوگئے۔حیدرآباد میں پیر کی شام شروع ہونے والی تیزبارش سے نشیبی علاقے ایک بار پھر پانی میں ڈوب گئے اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ لطیف آباد نمبر 2، 12 اور ایوب کالونی کے گھروں میں پانی داخل ہوگیا۔ ایڈمنسٹریٹر حیدرآباد احمد بخش ناریجو نے اعلان کیا ہے کہ ضلع بھر کے سرکاری و غیرسرکاری اسکول آج بند رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ واسا سمیت تمام متعلقہ اداروں کو بارش کے پانی کی نکاسی کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔بدین میں بھی گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش ہوئی۔۔ پنگریو شہر میں چار سے پانچ فٹ پانی کھڑاہوگیا ہے۔شہر سے ہزاروں افراد اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کررہے ہیں۔ایل بی او ڈی سیم نالے سے آنے والا سیلابی ریلہ ملکانی شریف اور خیر پور گمبوہ شہروں میں داخل ہوگیا ہے اوروہاں پہلے سے جمع پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔جامشورو میں مسلسل دس گھنٹوں کی دھواں دھاربارش سے شہر میں تین سے چار فٹ پانی جمع ہوگیا۔۔مہران یونیورسٹی میں آج تدریسی عمل معطل رہے گا تاہم آج ہونے والے امتحانات معمول کے مطابق ہوں گے۔نوابشاہ اور ٹنڈو الہ یار میں بھی موسلادھار بارشوں کے بعد تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ میرپور خاص، سانگھڑ، عمر کوٹ میں بھی تمام نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ درجنوں کچے مکانات گرگئے اور کئی پکے مکانات کی دیواریں گرگئیں۔ شہرکے مرکزی علاقوں میں گھٹنوں گھٹنوں پانی کھڑا ہیاور ریلوے سب وے برج میں 12 فٹ تک پانی بھر گیا ہے۔ضلع کے سیم نالوں میں پانی کی سطح خطرناک حدوں کوچھو رہی ہے۔ جس کے باعث مزید دیہات زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔