سرطان کے مرض کے خلاف کام کرنے والے ایک عالمی ادارے ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ نے کہا ہے کہ کھانے میں نمک کم کرنے سے معدے کے کینسر کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
حد سے زیادہ نمک کا استعمال دوران خون میں دباؤ کا باعث ہوتا ہے اور اس سے دل کی بیماری اور دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اس کے ساتھ ہی کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
کینسر کے عالمی ادارے ڈبلیو سی آر ایف نے کہا ہے کہ نمک والی غذا جیسے بیکن، بریڈ اور ناشتے میں استعمال ہونے والے اناج میں کمی کرنے سے یہ فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔
برطانیہ میں ڈبلیو سی آر ایف نے کہا ہے کہ اگر لوگ غذا کے معاملے میں روزانہ رہنما اصولوں کی پابندی کریں تو ہر ساتویں مریض کو بچایا جا سکتا ہے۔
کینسر پر تحقیق کرنے والے برطانوی ادارے نے کہا ہے کہ ان اعداد و شمار میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
ڈبلیو سی آر ایف نے کہا ہے کہ روزانہ چھ گرام نمک یعنی چائے کے ایک چمچ کے برابر نمک ہی لینا چاہیے لیکن لوگ روزانہ آٹھ اعشاریہ چھ گرام نمک کھا رہے ہیں۔
صرف برطانیہ میں ہر سال معدے کے کینسر کے چھ ہزار کیسز سامنے آتے ہیں ایسے میں ڈبلیو سی آر ایف کا کہنا ہے کہ اگر لوگ صرف چھ گرام نمک ہی کھائیں تو ان میں سے چودہ فیصد یعنی تقریباً آٹھ سو لوگ ہر سال معدے کے کینسر سے بچ سکتے ہیں۔
ڈبلیو سی آر ایف میں ہلتھ انفارمیشن کے سربراہ کیٹ مینڈوزا نے کہا کہ’معدے کے کینسر کا کامیاب علاج مشکل ہے کیونکہ ابتدائی مرحلے میں اس کا پتہ نہیں چل سکتا اور اسی وقت اس کے بارے میں معلوم ہوتا ہے کہ جب مرض کافی بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ’ایسے میں سب سے پہلے اس مرض سے بچنے کے لیے خاص طرز زندگی کے اختیار کرنے پر زور ہونا چاہیے جس میں نمک کم کھانا اور زیادہ سے زیادہ پھل اور سبزیاں شامل ہونی چاہیے۔‘
بہت زیادہ نمک کھانا مچھلی یا چپس یا لنچ پر اوپر سے محض نمک چھڑکنا نہیں ہے کیونکہ ان چیزوں میں پہلے سے ہی نمک موجود ہوتا ہے۔
برطانیہ کے کینسر ریسرچ کے لوسی باڈ کا کہنا ہے کہ’اوسطاً برطانیہ میں لوگ نمک زیادہ کھاتے ہیں اور مردوں میں اس کا استعمال مزید زیاد ہے۔‘