امیر جماع الدعو پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ منظم سازشوں اور منصو بہ بندی کے تحت قرآنی آیات اور سیرت رسول ۖ کو تعلیمی اداروں کے نصاب سے نکالا جارہا ہے۔نوجوان نسل کو دین اسلام سے برگشتہ کرنے کیلئے فحاشی و عریانی پھیلانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔معاشرے کی صحیح اصلاح کیلئے دینی تعلیم کی اشد ضرورت ہے۔ موجودہ دور میں جہاں تعلیم عام ہو چکی وہیں معاشرے میں بہت زیادہ بگاڑ پیدا ہو چکا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے تعلیمی ادارے بنائے جائیں جن کا مقصد تجارت کی بجائے معاشرے کی اصلاح ہو اور وہاں دنیا کے ساتھ دینی تعلیم بھی دی جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے الدعو سکول اینڈ سائنس کالج پتوکی میں تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ الدعو سکول اینڈ سائنس کالج میں 65طالبات نے بخاری شریف جبکہ 35طالبات نے حدیث کی کتاب بلوغ المرام پڑھی اسی طرح جامع الدعو الاسلامیہ پتوکی میں 13طلبا نے اس سال حفظ قرآن مکمل کیا۔ بخاری شریف، بلوغ المرام مکمل کرنے والی طالبات کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر الدعو سائنس کالج کی طالبات نے اردو اور عربی میں خطابات کئے۔ تقریب میں الدعو سکول اینڈ سائنس کالج کے ناظم عبدالرشید محسن نے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 13دسمبر 2005 کو کالج کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔
اس مختصر عرصے میں مشکلات کے باوجود کالج نے دیگر تعلیمی اداروں میں اپنا ایک مقام بنایاہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا سائنس کالج ہے جہاں ایف ایس سی کرنے والی طالبات کو بخاری شریف مکمل پڑھائی گئی اور یہاں سے تعلیم حاصل کرنے والی طالبات سائنس کے ساتھ دینی علوم بھی پڑھ رہی ہیں اور تربیت بھی حاصل کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 7سال کے عرصے میں بلوغ المرام کے 4گروپ جبکہ صحیح بخاری کا پہلا گروپ فارغ ہوا ہے۔ تقریب سے پروفیسر حافظ محمد سعید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں جتنا کام حدیث پر کیا گیا اتنا کسی اور علم پر نہیں کیا گیا۔ دین کا کام کرنے کیلئے اخلاص اور تقوی کی ضرورت ہے۔ امام بخاری نے اسی جذبے کے تحت بخاری شریف مرتب کی۔
آج تک دنیا میں اس کے مقابلے کی کوئی کتاب نہیں لکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں جب فساد ہو گا تو کچھ لوگ اصلاح کا کام کریں گے اور اصلاح کیلئے ہمیں دین سے ہی رہنمائی لینی پڑتی ہے۔ غیر ملکی این جی اوز کے زیر انتظام چلنے والے تعلیمی ادارے معاشرے میں فساد پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔ غیر ملکی فنڈنگ سے بنائے گئے تعلیمی اداروں میں غیر ملکی نصاب پڑھا کر نوجوان نسل کو اسلام سے دور اور فحاشی وبے حیائی کا دلدادہ بنایا جا رہا ہے۔ ہمیں ان کے مقابلے میں اصلاح کا کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مدینہ میں اسلام کا معاشرہ قائم تھا اسی طرز پر اسلامی معاشرے کا قیام دیکھنا چاہتے ہیں۔ گھریلو زندگی، کاروبار و دیگر معاملات میں دین اسلام ہی ہماری بہتر رہنمائی کر سکتا ہے۔
حافظ محمد سعید نے کہا کہ الدعو سائنس کالج میں ایف ایس سی کی طالبات کا بخاری شریف ختم کرنا ایک روشن مثال ہے۔ اسی طرز پر تعلیمی ادارے قائم کرنے کی ضرورت ہے جہاں سائنس کے ساتھ دین بھی ہو اور معاشروں کی اصلاح بھی ہو۔ اسی تعلیمی تسلسل کو آگے بڑھانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم دین کی تعلیم کو عام کرنا چاہتے ہیں تو دنیا کمانے کا تصور ختم کرنا ہو گا۔ تقریب سے جماع الدعو شعبہ تعلیم کے ڈائریکٹر مولانا سیف اللہ خالد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تعلیم کو صنعت بنا لیا گیا ہے حالانکہ تعلیم نجات کا ذریعہ ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کا مخلوط تعلیمی ماحول قوم کو تباہی کی جانب دھکیل رہا ہے اور سرکاری سطح پر اس کی سرپرستی کی جارہی ہے۔ ایسے ادارے بنائے جا رہے ہیں جہاں عزت و عصمت کا تحفظ ممکن نظر نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ جماع الدعو کتاب و سنت پر مبنی تعلیمی ادارے چلا رہی ہے جہاں دنیا کی ڈگریوں کی کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے شرکا کو بتایا کہ ان کی بیٹی جویریہ سیف نے اسی الدعو سائنس کالج میں 2 سال کے مختصر ترین عرصے میں قرآن مجید کا حفظ مکمل کیا ہے جو میرے لیے اعزاز ہے انہوں نے کہا کہ آج مجھے اتنی خوشی ہو رہی ہے شاید بیٹی کو پی ایچ ڈی کی ڈگری ملنے پر اتنی نہ ہوتی انہوں نے کہا کہ قرآن وسنت پر مبنی تعلیمی ادارے قائم کر کے معاشرے کی اصلاح کریں گے تو کامیابیاں و کامرانیاں ہمارا مقدر بنیں گی۔ تقریب سے جماع الدعو کے مرکزی رہنما حافظ عبدالغفار المدنی، چوہدری محمد صادق، چوہدری محمد صابر و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر الدعو سکول اینڈ سائنس کالج کے بانی چوہدری محمد حسین کیلئے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔