نیویارک پولیس نے دعوی کیا ہے کہ مسلم آبادی والے علاقوں میں خفیہ ایجنٹ چھوڑے جانیسیشہرکودہشتگردی سے پاک کیا جا سکتاہے نیویارک پولیس اورسی آئی نیمشترکہ طورپرشہرکودہشتگردی سیپاک رکھنیکیلیے خفیہ ایجنٹ مسلم آبادی والیعلاقوں کی مساجد،کتاب گھروں اورنیٹ کیفیمیں چھوڑرکھیہیں جووہاں سیکسی بھی دہشتگرد منصوبے سے متعلق معلومات اکٹھاکریں گے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس طریقے سے اب تک سات دہشتگرد منصوبوں سے بچنے میں مدد ملی ہے۔ مقامی اخبار ڈیلی نیوز نے ایسوسی ایٹڈ پریس کی اس خبرکی تصدیق کرائی ہے کہ خفیہ ایجنٹ مساجد میں گھومتے رہتے ہیں اور وہاں سے معلومات جمع کرتے ہیں ۔ نیویارک پولیس محکمہ کے کمشنرپال بران اس منصوبے کے انکشاف پر خبر رساں ادارے پر برس پڑیاورکہاکہ مساجد میں خفیہ ایجنٹ چھوڑے جانے کی خبرمیں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہرکودہشتگردی سے پاک کرنے کیلیے پولیس جو کچھ ٹھیک سمجھتی ہیوہ کر رہی ہے اور نائن الیون کے بعد اب تک نیویارک کیخلاف تیرہ منصوبے بنائے گئے جن میں سے سات کی نشاندہی ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا اس طرح سے معلومات جمع کرنے پر انہیں کوئی شرمندگی نہیں ہے۔