نیٹو حملے پر احتجاج کرتے ہوئے وفاقی کابینہ نے بون کانفرنس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے جبکہ نیٹو حملے اور میمو گیٹ معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جا ئیگا۔ بون کانفرنس میں پاکستان کے علاوہ تمام اتحادی ممالک شامل ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ زندگی ہر کسی کو پیاری ہوتی ہے عزت کے ساتھ جینا چاہتے ہیں اور عزت کے ساتھ مرنا۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان افغان امن منصوبے سے متعلق جرمنی کے شہر بون میں منعقعد ہونے والی کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس قومی سلامتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں طلب کیا جارہا ہے۔ کابینہ کے جلاس میں نیٹو حملے کے شہدا کے لواحقین سے تعزیت اور اظہار ہمدردی کی گئی۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ایبٹ آباد واقعے کے بعد مہمند ایجنسی میں نیٹو حملہ قابل قبول نہیں۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قوم کو نیٹو حملے اور میمو اسکینڈل پر اعتماد میں لیا جائے گا اور اس سلسلے میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔