امریکہ(جیو ڈیسک)امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کے ساتھ مضبوط اور احترام کے تعلقات کا پابند ہے۔ پینٹاگون کا کہنا ہے پاکستان سے نیٹو سپلائی مکمل طور پر معمول پر نہیں آئی۔ پریس بریفنگ کے دوران وکٹوریہ نولینڈ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکا دو طرفہ تعاون کو باہمی تعلقات کا اہم حصہ سمجھتا ہے جو دونوں کے مفاد میں ہے۔ پاکستان کی سول امداد نیٹو سپلائی کی معطلی کے دوران بھی جاری تھی اور سپلائی کی بحالی کے بعد اب بھی جاری ہے۔
وکٹوریہ نولینڈ نے اس موقع پر اکتوبر دو ہزار نو میں کیری لوگر قانون سازی کے تحت دو اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر کی سول امداد اور ایک ارب ڈالر کی فوری انسانی ہمدردی کی امداد کے متاثر ہونے کا بھی ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ امریکا نے دو ہزار گیارہ میں فاٹا میں دو سو دس کلو میٹر لمبی شاہراہ کی تعمیر کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی بھرپور تعاون کیا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جارج لٹل کاکہنا تھا کہ نیٹو سپلائی شروع تو ہوئی ہے مگر پوری طرح معمول پر نہیں آئی۔ جارج لٹل نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات ابھی تک نازک ہیں۔ دونوں ممالک کے تعلقات نئے دور میں داخل ہوئے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ دو برس سے تعلقات میں کافی رکاوٹیں رہی ہیں۔